صوفیہ (جیوڈیسک) بلغاریہ کے دارالحکومت میں حکومت مخالف مظاہرین کی طرف سے پارلیمنٹ کی عمارت کا محاصرہ ختم کراتے ہوئے وہاں پھنس کر رہ جانے والے وزرا، اراکین پارلیمان اور دیگر افراد کو باہر نکال لیا گیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بدھ کی علی الصبح پولیس نے مظاہرین کی طرف سے پارلیمنٹ کی عمارت کا محاصرہ ختم کراتے ہوئے بلڈنگ میں محصور وزرا، اراکین ممبران، صحافیوں اور عمارت کے دیگر سٹاف کو باہر نکال لیا ہے۔
یہ تمام لوگ مظاہرے کے باعث تقریبا آٹھ گھنٹے تک پارلیمنٹ کی عمارت میں ہی پھسنے رہے۔ صبح پانچ بجے تک مظاہرین کی طرف سے لگائی جانے والی تمام رکاوٹوں کو ہٹا دیا گیا۔ اس مقصد کے لیے تعمیراتی کاموں کے لیے استعمال کی جانے والی بھاری مشینری استعمال میں لائی گئی۔
قبل ازیں حکومت مخالف مظاہرین نے پارک کے بینچوں، کوڑے کے ڈبوں اور پتھروں سے پارلمینٹ کی عمارت کے تمام راستے بند کر دیے تھے اور ملکی بجٹ پر بحث کے لیے پارلیمنٹ میں موجود ممبران اس عوامی محاصرے کی وجہ سے وہیں قید ہو کر رہ گئے تھے۔
مقامی ذرائع کے مطابق تیس اراکین پارلیمان، تین وزرا، صحافیوں اور دیگر اسٹاف سمیت مجموعی طور پر 109 افراد پارلیمنٹ کی عمارت میں پھنس گئے تھے۔ مظاہرین نے عہد کیا تھا کہ جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے وہ پارلیمنٹ کی عمارت کا محاصرہ ختم نہیں کریں گے۔