سکھر: آئی ایس آئی دفتر پر خود کش حملہ، 3 شہید، 5 دہشت گرد ہلاک,1 گرفتار

Sukkur

Sukkur

سکھر (جیوڈیسک) سکھر دہشت گردوں نے سندھ میں بھی آئی ایس آئی کے کی عمارت کو نشانہ بنا دیا۔ سکھر کی بیراج کالونی میں آئی ایس آئی کے ہیڈ کوارٹر پر خودکش حملے میں دو سیکورٹی اہلکاروں سمیت تین افراد شہید جبکہ 40 سے زیادہ زخمی ہو گئے۔ پانچ دہشت گرد مارے گئے۔ پولیس اور رینجرز نے کمپلیکس کو کلیئر کرا لیا۔

لاہور، راولپنڈی، ملتان پشاور اور فیصل آباد کے بعد دہشت گردوں نے نشانہ بنایا۔ اب کی بار دہشت گردوں نے سکھر کا انتخاب کیا اور سکھر میں کیر تھر کینال کے قریب بیراج کالونی میں واقع آئی ایس آئی دفتر سے افطار کے وقت دہشت گردوں نے بارود سے بھری گاڑی ٹکرا دی۔ دہشت گردوں کا نشانہ دیگر حساس اداروں کے دفاتر بھی تھے جن کی عمارتوں کو بھی دھماکے میں بری طرح نقصان پہنچا اور آئی ایس آئی کی عمارت منہدم ہو گئی۔

بیراج کالونی انتہائی سیکورٹی زون ہے جہاں آئی ایس آئی کمپلیکس کے علاوہ ملٹری انٹیلی جنس کمپلیکس شہباز رینجرز ہیڈکوارٹر، کمشنر ہاس، ڈی آئی جی ہاس، سرکٹ ہاس، محکمہ آبپاشی کے حکام کی رہائشگاہیں اور چیف انجینئر کے دفتر کے علاوہ رہائشی کالونی بھی ہے۔ افطار کے وقت دہشت گردوں نے بارود سے بھری گاڑی بیراج کالونی سے ٹکرا دی جس سے ہر طرف تباہی پھیل گئی۔ آئی ایس آئی کی عمارت کے علاوہ کئی گاڑیاں بھی تباہ ہو گئیں۔ دھماکے کے بعد 5 خودکش حملہ آور اندھا دھند فائرنگ کرتے ہوئے کالونی کے اندر داخل ہو گئے اور انہوں نے سیکورٹی اہلکاروں اور دفاتر پر بم بھی پھینکے۔

اس دوران سیکورٹی اہلکاروں اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جو ڈھائی گھنٹے تک جاری رہا ۔ بم حملوں اور فائرنگ سیعورتوں اور بچوں سمیت 50 کے قریب افراد زخمی ہو گئے۔کئی افراد لاپتہ ہو گئے۔ لوگ اپنے عزیزوں کو ڈھونڈتے رہے ۔ فائرنگ کے تبادلے میں تمام خودکش حملہ آ ور مارے گئے۔ ڈی آئی جی آپریشن نے میڈیا کو بتایا کہ سیکورٹی اہلکاروں نے بہترین جوابی کارروائی کی ۔ اے ایس پی سٹی مسعود بنگش کے مطابق دھماکے میں 25 سے تیس کلوگرام بارود استعمال کیا گیا۔حساس ادارے کے دو اہلکار اور ایک شہری دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہوئے۔ رینجرز ترجمان کے مطابق آئی ایس آئی اور رینجرز نیعلاقے کو کلئیر کرالیا۔ تین دہشت گرد فائرنگ کے تبادلے میں مارے گئے جبکہ 2 نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ایک حملہ آور کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا.شہر کے اسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی۔ وزیر اعلی سندھ نے واقعے کی فوری رپورٹ طلب کر لی ہے۔ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین اور تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے واقعے کی مذمت کی ہے۔