کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں بھتہ خوری کا جن بے قابو ہوگیا۔ بھتہ خوروں نے پان کے تاجر اور قصائی کو بھتہ نہ دینے پر قتل کر دیا۔ رنگ کی دکان کا مالک دستی بم حملے میں بال بال بچ گیا۔ جامعہ بنوریہ سے ملنے والا دیسی ساختہ بم ناکارہ بنا دیا گیا۔ فائرنگ کے دیگر واقعات میں 2 شہریوں کی زندگی کے چراغ گل کر دئیے گئے۔ شہر قائد میں عید قریب آتے ہیں بھتہ خور سرگرم ہوگئے ہیں۔
بھتہ کے مطالبات پورے نہ ہونے پر تاجروں کو قتل کیا جا رہا ہے۔ دہشت گردوں نے بھتہ نہ دینے پر پان منڈی کے مشہور تاجر جعفر بوہرہ کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا۔ دھمکیاں ملنے کی شکایات کے باجود پولیس کچھ نہ کر سکی۔ رنچھوڑ لائن میں بھتہ نہ دینے پر قصاب کی زندگی کا خاتمہ کر دیا گیا۔ نیو کراچی یو پی موڑ پر موٹر سائیکل سوار رنگ کی دکان پر دستی بم پھینک کر فرار ہوگئے۔
جس کے نتیجے میں ایک شخص زخمی ہوگیا۔ دوسری جانب جامعہ بنوریہ کے احاطے سے دیسی ساختہ بم برآمد ہوا۔ بم ڈسپوزل سکواڈ نے موقع پر پہنچ کر 200 گرام وزنی بم ناکارہ بنا دیا۔ جامعہ بنوریہ کے مفتی محمد نعیم کا کہنا ہے کہ بم پارسل کے ذریعے بھیجا گیا تھا۔ گارڈن عثمان آباد میں عبدالرئوف کو قتل کر دیا گیا۔ گلستان جوہر رابعہ سٹی میں دو گروپوں میں شدید فائرنگ کے تبادلے میں اویس جاں بحق ہو گیا۔