صدارتی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی سکروٹنی آج ہو گی۔ دوہری شہریت، بینک ڈیفالٹر، غیر صادق اور امین ثابت ہونے پر امیدوار نا اہل ہوگا۔ امیدوار کا پیش ہونا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے صدارتی انتخابات کیلئے انتخابی فہرستیں تیار کر لی ہیں۔ سینٹ کے ایک سو چار ارکان میں سے ایک سو تین سینیٹرز صدارتی انتخابات میں ووٹ ڈال سکیں گے۔ قومی اسمبلی کے تین سو بیالیس میں سے تین سو چوبیس ارکان اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ ضمنی انتخابات یا انتخابی نا اہلی کے باعث اسمبلیوں اور سینیٹ کی اکاون نشستیں خالی ہیں۔ صدارتی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی سکروٹنی آج ہو گی۔
طریقہ کار کے مطابق دوہری شہریت، بینک ڈیفالٹر، غیر صادق اور امین ثابت ہونے پر امیدوار نا اہل ہوگا۔ تجویز اور تائید کنندہ کا ووٹر لسٹ میں نام نہ ہونے یا کسی رکن پارلیمنٹ کی جانب سے ایک سے زائد امیدوار کو تجویز کرنے پر بھی کاغذات نامزدگی مسترد ہونگے۔ الیکشن کمیشن نے انتخابی مہم کیلئے وقت نہ دئے جانے کا اعتراض کرنے والی سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کو سپریم کورٹ میں نظر ثانی درخواست دائر کرنیکا مشورہ دیا ہے۔ صدارتی الیکشن کے حتمی امیدوار ستائیس جولائی کو سامنے آ جائیں گے۔