کراچی (جیوڈیسک) کے علاقے لیاری میں پولیس نے عزیر جان بلوچ کے گھر پر چھاپے کے دوران متعدد افراد کو گرفتار کرلیا۔ رکن سندھ اسمبلی ثانیہ بلوچ کا کہنا ہے زیر حراست افراد کی رہائی عمل میں نہ آئی تو ماڑی پور روڈ پر احتجاج کیا جائے گا۔
لیاری میں پولیس سندھ ہائی کورٹ کے احکامات پر کراچی سٹی الائنس کے رہنما عزیر جان بلوچ کے گھر پر چھاپہ مارکر 10 افراد کو حراست میں لے لیا۔ پولیس کی بھاری نفری علاقے کا محاصرہ کرکے عزیر جان بلوچ کے گھر پر چھاپہ مارا۔ جس پر علاقہ مکین مشتعل ہوگئے اور پولیس کے خلاف سخت نعرے بازی اور احتجاج کیا۔
رکن سندھ اسمبلی ثانیہ بلوچ کا کہنا ہے کہ لیاری سنگولین میں عزیر بلوچ کے گھر پر چھاپہ قابل مذمت ہے۔ چھاپہ مار کارروائی کے دوران دس افراد کو حراست میں لیا گیا۔ حراست میں لیے گئے افراد لیاری کے عام رہائشی ہیں۔ ثانیہ بلوچ کا کہنا تھا کہ عزیر بلوچ کے گھر پر چھاپہ سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کیلئے مارا گیا۔ زیر حراست افراد کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ واقعے کیخلاف لیاری کے مختلف مقامات پر علاقہ مکینوں نے ٹائر جلا کر روڈ بلاک کردیا۔ بعد میں پولیس نے زیر حراست افراد کو رہا کیا جسکے بعد احتجاج ختم کردیا گیا۔