کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی ساجد قریشی اور ان کے بیٹے کے قتل میں ملوث ملزموں سے تحقیقات مکمل کر لی گئیں۔ مشترکہ تفتیشی ٹیم کی رپورٹ کے مطابق گرفتار ملزم کاظم شاہ، طلحہ، عاصم، شہاب اور عبید انتہائی خطرناک دہشت گرد ہیں جن کا تعلق لشکر جھنگوی سے ہے۔ ملزموں نے انکشاف کیا کہ ساجد قریشی پر فائرنگ کے دوران ان کے بیٹے وقاص نے مزاحمت کی جس پر اسے گولیاں ماری گئیں۔
ملزموں نے بتایا کہ شہر میں ٹارگٹ کلنگ کے لئے 3 ٹیمیں کام کر رہی ہیں جن کو مختلف علاقے دئیے گئے ہیں۔ ایک ٹیم کا سربراہ شیری، دوسری کا فیضان عطاری اور تیسری کا عاصم ہے۔ دوران تفتیش ملزموں کا کہنا تھا کہ پروفیسر سبط جعفر زیدی کو قتل کرنے کے لئے دوبار پلاننگ کی گئی۔
علامہ باقر زیدی پر حملے کے دوران ایک ملزم عاصم زخمی ہو گیا تھا۔ اس لئے اسے ساجد قریشی پر حملے میں شامل نہیں کیا گیا۔ تفتیشی رپورٹ کے مطابق تمام ملزموں کو کالعدم تنظیم کی جانب سے پانچ ہزار روپے ماہانہ وظیفہ بھی دیا جاتا ہے۔