اسلام آباد (جیوڈیسک) قومی سلامتی پالیسی کی تشکیل کیلئے سول اور ملٹری حکام کے مابین اعلی سطح پر مشاورت جاری ہے۔ قومی سلامتی پالیسی وسیع البنیاد ہو گی جس میں خارجہ اور اقتصادی پالیسی کا بھی احاطہ کیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی قومی سلامتی پالیسی دفاعی شعبے تک محدود نہیں ہو گی۔
ملک کی اقتصادی صورتحال میں بہتری اور خارجہ پالیسی کو واضح خطوط پر استوار کرنا بھی اس کا حصہ ہوں گے۔ سیکورٹی پالیسی کی بنیاد پر آئندہ پانچ سال کیلئے توانائی بحران اور غربت کے خاتمے کا لائحہ عمل بھی تیار کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق قومی سلامتی کی نئی پالیسی کی تشکیل اور عملدرآمد کیلئے سخت اور اہم فیصلے کیے جانے کا امکان ہے۔ مشاورتی عمل میں کراچی اور بلوچستان میں امن وامان کے قیام کو ترجیحات میں رکھا گیا ہے۔