قاہرہ (جیوڈیسک) مصر میں معزول صدرمحمد مرسی کے حامیوں اور فوج میں جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ معزول صدر مرسی کے حامی اور اخوان المسلمون کے ہزاروں کارکنان قاہرہ کی رابعہ بصری مسجد میں جمع ہیں۔ ہفتے کے روز فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئیمسجد پر دھاوا بولا تھا، جس کے نتیجے میں پینسٹھ مظاہرین جاں بحق اوربڑی تعداد میں زخمی ہوئے۔
معزول صدر کے حامیوں کا کہنا ہے کہ ملک کے پہلے منتخب صدر محمد مرسی کی بحالی تک احتجاج جاری رہے گا اور وہ اپنا پر امن احتجاج ریکارڈ کرانے کے لئے مسجد میں جمع ہیں لیکن اگر مصر کی افواج نے طاقت سے ان کا جمہوری حق چھیننے کی کوشش کی تو لاکھوں افراد جان کی قربانی سے بھی دریغ نہیں کریں گے۔
ہفتے کو مظاہرین کی ہلاکتوں پر حکومتی اراکین نے بھی دکھ کا اظہار کیا اور فوج پر تنقید کی ہے۔ امریکا نے بھی مصری افواج کی نہتے مظاہرین پر فائرنگ کی مذمت کی۔ اقوام متحدہ نے مصر کی بگڑتی صورتحال پر مصری فوج سے معزول صدر کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔