پشاور (جیوڈیسک) جماعت اسلامی سے تعلیم کی وزارت واپس لینے کے بعد اب وزیر اعلی خیبر پختون خوا کی جانب سے پشاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور دیگر ترقیاتی اداروں کو الگ کرنے کا ایک اور تنازع اٹھ کھڑا ہوا ہے۔ وزیر اعلی خیبر پختون خوا پرویز خٹک نے حکم دیا ہے کہ پشاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی سمیت صوبے کے دیگر شہروں کے ترقیاتی اداروں کو محکمہ بلدیات سے الگ کرنے کی سمری بھجوائی جائے۔
صوبائی وزیر نے سمر ی روک لی اور کہا کہ وزیر اعلی کو ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے یہ فیصلہ کرنے کا اختیار حاصل ہی نہیں۔ لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترمیم کے لئے صوبائی اسمبلی ہی مجاز ہے۔ یوں مخلوط حکومت میں شامل پاکستان تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کے درمیان ایک اور نیا تنازعہ اٹھ کھڑا ہوا ہے۔ صوبائی وزیر بلدیات عنایت اللہ کہتے ہیں کہ وہ ایسا کوئی فیصلہ نہیں ہونے دیں گے۔
معاملہ جب اسمبلی میں آئے گا تو بات ہو گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سمری پاکستان تحریک انصاف کے دو مشیروں کو نوازنے کے لئے منگوائی گئی ہے۔ جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ پہلے ان سے تعلیم کی وزارت واپس لے لی گئی اب پشاور ترقیاتی ادارے سمیت دیگر اتھارٹیز کو محکمہ ہاوسنگ میں ضم اور محکمہ بلدیات سے الگ کیا گیا معاملات بگڑ جائیں گے۔