سکھر (جیوڈیسک) سکھر جیل میں کالعدم تنظیموں کے پھانسی کے منتظر قیدیوں کی موجودگی کے باعث سینٹرل جیل ون سکھر کو سندھ حکومت نے انتہائی حساس قرار دیکر پولیس، رینجرز، ایف سی اور جیل اہلکاروں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ کرتے ہوئے جیل کی سیکیورٹی کو انتہائی سخت کر دیا گیا ہے جیل ذرائع سے ملنے والی معلومات کے مطابق کالعدم تنظیموں لشکر طیبہ، جنداللہ، لشکر جھنگوی اورسپاہ صحابہ سے تعلق رکھنے والے 19 خطرناک دہشتگردی کے مقدمات میں ملوث قیدیوں کو سینٹرل جیل سکھر ون میں رکھا گیا ہے۔
جن میں سے 12 قیدی پھانسی گھاٹ میں پھانسی کے منتظر ہیں جبکہ دو قیدی عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔جیل انتظامیہ کے مطابق 5قیدیوں کے مقدمات اب تک متعلقہ عدالتوں میں چل رہے ہیں۔ جن کی نوعیت انتہائی سنگین بتائی جاتی ہے۔
جبکہ انسداد دہشتگردی کی عدالت نمبر3 کراچی کی جانب سے پھانسی کے منتظر کالعدم تنظیم کے کارکن عطا اللہ اور محمد اعظم کو 20 اور21 کو پھانسی دینے کاڈیتھ وارنٹ جاری ہونے اور سکھر آئی ایس آئی کے ریجنل ہیڈ کوارٹر سمیت ڈیرہ اسماعیل خان میں جیل پرحملے کے بعد سینٹرل جیل ون کی حفاظت کیلئے انتہائی غیر معمولی انتظامات کیے گئے ہیں۔ جبکہ جیل کی مرکزی دیوار پر لائٹ مشین گنز لگاکر کسی بھی دہشتگردوں کے حملے سے نمٹنے کیلئے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔