اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے بغیر کوئی چارہ نہیں، یکم اگست سے کمرشل اور صنعتی جبکہ یکم اکتوبر سے گھریلو صارفین کیلئے بجلی مہنگی ہو جائے گی۔ وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ آصف نے 5 سالہ قومی پاور پالیسی پر اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 14 ماہ سے بجلی کے نرخ نہیں بڑھے۔
نرخ نہ بڑھائے اور سبسڈی اسی طرح دی جاتی رہتی تو گردشی قرضے اگلے سال پھر 700 ارب تک پہنچ جائیں گے۔ یکم اگست سے کمرشل اور صنعتی جبکہ یکم اکتوبر سے گھریلو صارفین کیلئے بجلی مہنگی ہو جائے گی، 200 یونٹ تک استعمال کرنے والوں کیلئے نرخ نہیں بڑھیں گے۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ موجودہ حکومت نے پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ 16170 میگاواٹ بجلی پیدا کی، جنریشن بھی بڑھائی ہے، ہم تسلیم کرتے ہیں کہ اس کے باوجود لوڈ شیڈنگ پر مکمل قابو نہیں پایا جا سکا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ نندی پور پاور پراجیکٹ کی لاگت 57 ارب روپے سے بڑھ کر ساڑھے 58 ارب تک پہنچے کا تخمینہ ہے، بنوں میں بجلی چوری پر 2 فیڈرز بند کئے گئے ہیں، خیبر پختونخوا حکومت سے کہا ہے کہ جرگہ بلا کر مسئلہ حل کرے، مفت بجلی نہیں دے سکتے۔