عوام کو عید الفطر سے پہلے ہی عیدی دینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ صنعتی اور کمرشل صارفین کے لیے بجلی آج سے مہنگی کر دی جائے گی۔ گھریلو صارفین پر یہ بم اکتوبر میں گرایا جائے گا۔
توانائی بحران کے حل کا مینڈیٹ لے کر آنیوالی حکومت کے وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے بتایا کہ نئے ٹیرف کا اعلان جلد کیا جائے گا۔ آئندہ سال سے بجلی کی سبسڈی کم کریں گے۔ دو سو یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کا ٹیرف تبدیل نہیں ہوگا۔ ایسے صارفین پر بوجھ ڈالا جائے گا جو برداشت کرسکتے ہیں۔
کمرشل اور صنعتی صارفین کے لئے نیا ٹیرف یکم اگست سے نافذ ہوگا جبکہ گھریلو صارفین کیلئے بجلی یکم اکتوبرسے مہنگی ہوگی۔ خواجہ آصف نے بتایا کہ سرکلرڈیٹ کے 480 ارب روپیادا کر دیئے۔ دوبارہ گردشی قرضوں سے بچنے کے لئے بجلی چوری روکنا لازمی ہوگا۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ بنوں میں جہاں لوگ احتجاج کررہے ہیں وہاں دو فیڈرز سے 93 فیصد بجلی چوری ہو رہی ہے۔ کوشش ہے بجلی کی پیداوار 15 ہزار میگاواٹ پر برقرار رکھیں اور لوڈشیڈنگ میں کمی کریں۔
گذشتہ روز سولہ ہزار دو سو سات میگا واٹ ریکارڈ بجلی پیدا کی گئی۔ پانچ ہزار میگاواٹ بجلی کے نئے منصوبوں کیلئے سات ارب روپے درکار ہیں۔ فرنس آئل پر چلنے والے بجلی گھروں کو کوئلے پرمنتقل کیا جائیگا۔ خواجہ آصف اس بات کی وضاحت نہ کرسکے کہ صنعتی اور تجارتی شعبے کی بجلی مہنگی ہونے سے پیداواری لاگت بڑھے گی جس سے اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا اور ملک میں مہنگائی کا نیا طوفان آئے گا۔
صنعتی اور کمرشل صارفین کے لیے بجلی کے نرخوں میں اضافے کے فیصلے کے حوالے سے تاجر برادری کا کہنا ہے کہ اس سے مہنگائی میں اضافہ ہوگا۔ اے آر وائی نیوز کے ساتھ گفتگو میں کوئٹہ کے تاجروں کا کہنا تھا کہ عوام کے سر پر مہنگائی کا بم گرایا جارہا ہے۔ لاہور میں تاجروں اور عوام گفتگو میں کہنا تھا کہ بجلی کے بلوں میں اضافے سے عوام کی زندگی مزید مشکل ہو جائے گی۔ پشاور کے شہریوں اور عوام نے بھی بجلی کے نرخوں میں اضافے کو مسترد کرتے ہوئے اسے عوام اور کاروبار دشمن فیصلہ قرار دیا۔