کراچی (جیوڈیسک) جسٹس مقبول باقر حملہ کیس میں نیا موڑ آ گیا ہے، گرفتار دہشتگرد معصوم بلا نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ جسٹس مقبول باقر کی گاڑی یا اسکورٹ وہیکل میں ٹریکنگ ڈیوائس نصب کی گئی تھی جس کا ریسیور اس کے پاس تھا۔ تحقیقاتی حکام نے ذرائع کو بتایا کہ گرفتار دہشتگرد ابوبکر نے پولیس کو بتایا کہ جسٹس باقر کی گاڑی یا اسکورٹ وہیکل میں کوئی ڈیوائس نصب تھی۔
جس کا ریسیور جو کہ ریمورٹ تھا وہ اس کے پاس تھا، جیسے ہی جسٹس باقر کی گاڑی دھماکے کے مقام کے قریب پہنچی تو ریمورٹ نما ریسیور ڈیوائس بج اٹھی جس سے انھیں معلوم ہو گیا کہ وہ قریب پہنچ گئے ہیں اور پھر موٹر سائیکل میں نصب آئی ای ڈی کے ذریعے دھماکا کر دیا گیا۔ معصوم بلا کے اس بیان کے بعد پولیس نے شک کی بنیاد پر جسٹس مقبول باقر کے ملازمین کو بھی شامل تفتیش کر لیا ہے۔