مون سون بارشوں نے خیبر پختون خوا میں تباہی مچادی

KP Monsoon Rains

KP Monsoon Rains

مون سون بارشوں نے خیبر پختون خوا میں تباہی مچادی خیبر پختونخوا میں بارشوں کے سبب پندرہ سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔ سیلاب کے نتیجے میں چترال کا دیگر علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔

خیبر پختونخوا میں موسلادھار بارشوں نے تباہی پھیلا دی ہے۔ سیلاب اور ندی نالوں میں طغیانی سے پندرہ سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔ سیلاب کے نتیجے میں چترال کا دیگر علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔ پشاور کے علاقوں حیات آباد، ملاکنڈ، بورڈ بازار، ورسک روڈ اور ملحقہ علاقوں میں شدید بارش کے بعد آنیوالی طغیانی میں کمی آگئی ہے۔ مختلف دریائوں میں بھی پانی کی سطح کم ہونا شروع ہوگئی ہے۔

چترال میں مون سون بارشوں سے متعدد مکانات اور مساجد سیلابی ریلے میں بہہ گئے۔ ندلی نالوں میں طغیانی کے سبب متاثرہ علاقوں کے لوگوں نے پہاڑوں پر چڑھ کر جان بچائی۔ چترال کے علاقے جغور، غچ، عروج گاں اور ایون میں اسی سے زائد مکانات اور کئی مساجد بہہ گئیں ۔ایون میں نہر کے پشتے ٹوٹ گئے اور۔ لوگوں نے منہ زور نالوں کے ریلوں سے بچنے کے لیے پہاڑ پرچڑھ کرجان بچائی۔ لوگ ابھی تک پانی میں گھرے ہوئے ہیں۔

سیلاب کے نتیجے میں بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا ہے۔ شہر کے متاثرہ علاقوں کو جمعے سے غائب بجلی کا دور دور تک اتا پتہ نہیں۔ سیلابی ریلے کے سبب آمدرفت کے تمام راستے بند ہیں۔ کئی علاقوں کے لوگ محصور ہیں۔ شہر میں ہنگامی صورتحال ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ لیکن کارکردگی تکیلف دہ ھد تک سست ہے۔ متاثرہ علاقوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق پشاور اور اس کے گردونواح میں آئندہ چوبیس گھنٹوں میں مزید بارش کا امکان ہے۔ جس کینتیجے میں ایک بار پھر ندی نالوں کے بپھرنے کا اندیشہ ہے۔ پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ پشاور کے نواحی دریاں میں پانی کی سطح اٹھارہ ہزار کیوسک سے کم ہوکرتین ہزار کیوسک پر آگئی ہے۔ دریائے گمبیلا اور دریائے کرم کے مقام پر اب بھی پانی کی سطح بلند ہے۔ سیلاب کے سبب بند چارسدہ روڈ کو تیرہ گھنٹے بعد آمدورفت کے لئے دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔