میران شاہ (جیوڈیسک) جنوبی وزیرستان میں موسلادھار بارشوں کے بعد برساتی ریلوں نے تباہی مچادی ،جن سے مختلف علاقوں میں 20 مکانات گر گئے۔ راجن پور اور جام پور میں کوہ سلیمان سے آنے والے برساتی ریلوں نے مزید کئی دیہات کو لپیٹ میں لے لیا ہے۔ ٹانک میں موسلادھار بارشوں کے بعد کئی علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ گومل زام ڈیم کے قریب نیلی کچ کے مقام پر پل سیلابی ریلے سے ٹوٹ گیا۔ پل ٹوٹنے سے جنوبی وزیرستان کی تحصیل وانا کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔ عمر خیل،علی خیل،درکئی اور پائی سمیت متعدد دیہات زیر آب آگئے۔
عمر خیل اور گومل کے علاقوں میں سیلابی ریلے سے 20 مکانات گر گئے ہیں، جس سے 5 افراد زخمی ہوگئے۔ادھر نیم قبائلی علاقے جنڈولہ میں سیلابی پانی میں پک اپ گرنے سے چار مسافر پانی میں بہہ گئے۔ شمالی وزیرستان میں بھی شدید بارشوں سے دریائے ٹوچی میں طغیانی آنے سے فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ لوئر دیر میں موسلادھار بارش سے نشیبی علاقے زیر اب اگئے ہیں۔ چترال میں بارشوں کے باعث ندی نالوں میں طغیانی سے وادی کیلاش کے تمام زمینی راستے بند ہوگئے۔ گوراپون کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے رابطہ سڑکیں بند ہیں۔
گرم چشمہ میں برساتی ریلے سے موبائل ٹاور کو بھی نقصان پہنچا۔ راجن پور اور جام پور میں کوہ سلیمان کے پہاڑوں سے آنے والے سیلابی ریلے مزید آگے بڑھ رہے ہیں۔ سیلابی ریلے جام پور کے قصبوں لال گڑھ، چٹول،ب ستی چاند میں داخل ہو گئے ہیں۔ راجن پور کی 2 یونین کونسلوں ہرند اور حاجی پور کا زمینی رابطہ بھی منقطع ہو گیا۔ سیکڑوں افراد ان علاقوں میں پھنس گئے ہیں۔ٹنڈو آدم کی ٹنڈو برانچ میں 100 فٹ اور شہداد پور میں جام برانچ میں 40 فٹ چوڑے شگاف پڑنے سے 6 دیہات اور 800 ایکڑ زرعی اراضی زیر آب آ گئی۔