حیدرآباد (جیوڈیسک) حیدرآباد اور سکھرسینٹرل جیل حیدرآباد اور سکھر پر دہشت گردوں کے حملوں کے پیش نظر جیل کی سیکیورٹی بڑھادی گئی ہے، دونوں جیلوں کے اطراف خندقیں کھودی جارہی ہیں جبکہ جیل کے اندر چوکیاں بھی قائم کردی گئی ہیں سینٹرل جیل حیدرآباد اور سکھر پر سینٹرل جیل ڈیرہ اسماعیل خان کی طرز پر حملوں کی اطلاعات کے بعد سیکیورٹی بڑھادی گئی ہے، سینٹرل جیل حیدراباد میں کے اندر بیرکوں پر تین مورچے قائم کردیئے گئے ہیں جبکہ پولیس اور ایف سی کی 8 چوکیاں قائم کردی گئی ہیں۔
جیل کے اندر اور باہر پولیس اور رینجرز کا گشت بڑھادیا گیا ہے جبکہ خندقیں بھی کھودی جارہی ہیں۔سینٹرل جیل حیدرآباد میں امریکی صحافی ڈینئل پرل کے قتل کے مجرم شیخ عمر سمیت کالعدم تنظیموں کے متعدد قیدی سزا کاٹ رہے ہیں۔ سینٹرل جیل سکھر کے اطراف سے تجاوزات ختم کی جارہی ہیں، جیل پر پولیس کے 40 کمانڈوز تعینات کردیئے گئے ہیں۔
کمشنر ڈاکٹر نیاز عباسی کا کہنا ہے کہ اگلے دو دنوں میں جیل کی حفاظت کے لئے رینجرز کے 50 جوان تعینات کردیئے جائیں گے۔ جیل کے اطراف میں کسی بھی غیر متعلقہ گاڑی کو روکنے کے لئے خندقیں کھودی جارہی ہیں، اور ریت کی بوریاں لگائی جارہی ہیں۔ واضح رہے کہ سینٹرل جیل حیدرآباد میں 20 اگست سے مرحلہ وار قیدیوں کی پھانسی کا سلسلہ شروع ہورہا ہے۔