کراچی (جیوڈیسک) صوبائی وزیر بلدیات اویس مظفر نے کراچی سمیت سندھ بھرمیں نکاسی آب کیلئے اقدامات سے متعلق ہنگامی اجلاس طلب کرلیا۔ اویس مظفر نے کراچی کے مختلف علاقوں کا ہنگامی بھی دورہ کیا۔ ناقص کارکردگی پر ایڈمنسٹرکراچی ہاشم رضازیدی کوعہدے سے ہٹادیا گیا۔ کراچی میں صبح اچانک گرج چمک سے بادل برسنے شروع ہوئے۔
بارش کیا ہوئی ساتھ ہی مسئلے مسائل بھی شروع ہوگئے، اولڈ سٹی ایریا، ڈیفنس، آئی آئی چندریگر، ناظم آباد، اسٹیل ٹان، گلشن اقبال، گلستان جوہر، شاہراہ فیصل اور یونیورسٹی روڈ سمیت مختلف سڑکیں ڈوب گئیں، جس سیٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوگئی۔ وزیر بلدیات اویس مظفر اور وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے انتظامات کا جائزہ لینے کے لئے مختلف علاقوں کا ہنگامی دورہ کیا۔
انھوں نے شہر میں ہنگامی حالت نافذ کرتے ہوئے کیایم سی اورایم ڈی واٹربورڈ افسران کو ہنگامی بنیادوں پر شہرکا دورہ کرنیکی ہدایت۔ ادھر ناقص کارکردگی ایڈمنسٹر کراچی ہاشم رضازیدی کو عہدے سے ہٹا کر کمشنر شعیب صدیقی کو ایڈمنسٹریٹر کراچی کااضافی چارج دیاگیا۔
جبکہ نارتھ ناظم آباد، گلشن، ناظم آباد، جمشید ٹان، صدر، کورنگی، لانڈھی، ملیر کے ایکسیئنز کو شوکاز نوٹس جاری کئے گئے تو واٹر بورڈ نارتھ ناظم آباد اور ناظم آباد کے انچارج معطل کیا گیا۔سیوریج کا پانی شاہراں پر دیکھ کر سید اویس مظفر ایم ڈی واٹر بورڈ سے برہم ہوگئے۔
اور فوری طورپر شہر کے مختلف علاقوں سے پانی نکالنے کی ہدایت کی۔ سید اویس مظفر نے اس موقع پر پانچوں ڈپٹی کمشنر کو کہا ہے وہ سڑکوں پر نظر آئیں۔ ناتھا خان، ڈرگ روڈ میں آرمی انجنیئرنگ کور نے نکاسی آب میں سندھ حکومت کی مدد کی۔ اسی طرح رابطہ کمیٹی اور اراکین سندھ اسمبلی نے متاثرہ علاقوں میں پہنچے اور عوام کی شکایات کے ازالے کی ہدایات کیں۔