ڈی جی خان (جیوڈیسک) ڈیرہ غازی خان کے قبائلی علاقوں کا ملک بھر سے رابطہ آج تیسرے روز بھی منقطع ہے۔ ضلع راجن پور میں سیلابی ریلوں کی وجہ سے دو یونین کونسلیں مکمل طور پر پانی میں گھر گئیں ۔ڈیرہ غازی خان کے قبائلی علاقوں کے برساتی ندی نالوں میں بدستور طغیانی ہے۔ ان علاقوں کا ملک بھر سے زمینی رابطہ تیسرے روز بھی بحال نہیں ہوسکا۔ ڈی سی او ڈی جی خان علی بہادر قاضی کا کہنا ہے کہ متاثرین کیلئے ضلع بھر کے 43 اسکولوں اور کالجوں میں ریلیف کیمپ قائم کیے جارہے ہیں۔
ادھر ضلع راجن پور کی دو یونین کونسلیں حاجی پور اور فتح پور ، کوہ سلیمان سے آنے والے برساتی ریلوں کی زد میں آگئیں۔ دونوں کونسلوں کا زمینی رابطہ منقطع ہے۔ فلڈ کنٹرول سینٹرکے مطابق تحصیل تونسہ کے 36 موضع اور بستیاں سیلابی ریلوں کی لپیٹ میں ہیں، سیکڑوں گھروں کونقصان پہنچا ہے اور ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوچکی ہیں، کمشنر ڈیرہ غازی خان چودھری محمد امین نے راجن پور اور ڈیرہ غازی خان میں فلڈ ایمرجنسی نافذ کرکے سرکاری ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کردی ہیں۔ تونسہ میں متاثرین سیلاب کیلئے 15 ریلیف کیمپ بھی قائم کردیے گئے ہیں۔
ادھر ڈیرہ اسماعیل خان کے لونی برساتی نالے میں آنے والے پانی کے ریلے نے تحصیل کلاچی میں تباہی مچادی ہے۔ برساتی پانی کلاچی بائی پاس کو تین جگہ سے توڑتا ہوا آبادی میں داخل ہو گیا، ہارون آباد کالونی میں 6 فٹ پانی جمع ہے جہاں 60 سے زائد کچے مکانات پانی میں بہہ گئے، پکے گھروں کو بھی نقصان پہنچا ہے اور لوگ نقل مکانی کرکے محفوظ مقامات پر منتقل ہو رہے ہیں۔