نارووال (جیوڈیسک) نارووال میں نالہ ڈیک میں دو شگاف پڑنے سے مزید بیس دیہات زیر آب آگئے۔ راجن پور میں دو یونین کونسلوں اور کئی دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہے۔ جام پور میں وزیر اعلی شہباز شریف کی ہدایت پر ہیلی کاپٹروں کے ذریعے خوراک تقسیم کی جارہی ہے۔ نارووال میں تتلے اور ہلووال کے مقام پر نالہ ڈیک میں دو شگاف پڑ گئے۔ پانی 20 دیہات میں داخل ہوگیا جس سے سیکڑوں افراد گھروں میں محصور ہوگئے ہیں۔ وسیع رقبے پر زرعی اراضی کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ ادھرڈیرہ غازی خان اور راجن پور کے اضلاع میں بھی صورتحال سنگین ہے۔
فلڈ کنٹرول سینٹرکے مطابق ڈیرہ غازی خان کی تحصیل تونسہ کے 36 موضع اور بستیاں سیلابی ریلوں کی لپیٹ میں ہیں، سیکڑوں گھروں کو نقصان پہنچا ہے اور ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو چکی ہیں، تونسہ میں متاثرین سیلاب کیلیے 15 ریلیف کیمپ بھی قائم کردیے گئے ہیں۔ برساتی ندی نالوں میں طغیانی کی وجہ سے ڈی جی خان کے قبائلی علاقوں کے راستے تیسرے روز بھی بحال نہیں ہو سکے۔
راجن پور میں ہی دو یونین کونسلیں حاجی پور اور فتح پور سیلابی ریلے کی زد میں ہیں۔ دونوں کا زمینی رابطہ منقطع ہے۔راجن پور کی تحصیل جام پور کے سیلاب زدہ علاقوں میں دو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے خوراک تقسیم کی جارہی ہے۔ کمشنر ڈیرہ غازی خان چودھری محمد امین نے راجن پور اور ڈیرہ غازی خان میں فلڈ ایمرجنسی نافذ کرکے سرکاری ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کردی ہیں۔