کراچی (جیوڈیسک) بارش اور کیرتھر کنال سے آنے والے پانی کے باعث کراچی میں سعدی ٹاون، امروہہ سوسائٹی اور اطراف کے علاقے پانی میں ڈوب گئے تاہم اب مختلف علاقوں میں پانی اپنا راستہ خود بناتے ہوئے کم ہونا شروع ہو گیا ہے۔ ہفتے کی صبح شروع ہونے والی بارش اور کیر تھر سے آنے والے سیلابی ریلے کے باعث کراچی کے بیشتر علاقے جن میں سعدی ٹاون، امروہہ سوسائٹی، صفورہ گوٹھ، گلشن معمار، بھٹائی آباد، گلستان جوہر، ملیراور لیاری ندی سے ملحقہ علاقیزیر آب آگئے پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہوگیا۔
جنہیں محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لئے آرمی ،نیوی ،محکمہ بلدیات اور فلاحی تنظیموں کی جانب سے امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور پانی میں پھنسے ہوئے افراد کو محفوظ مقامات پرمنتقل کیا جا رہا ہے۔ متاثرہ علاقوں میں بجلی کی بندش کے باعث لوگوں کو شدیدمشکلات کا سامنا ہے۔ تاہم اب سعدی ٹاون، گلشن عمیر، آرکی ٹکچر سوسائٹی ،بھٹائی آباد، مہران بنگلوز سمیت اطراف کے علاقوں میں پانی کے بہاو میں کمی آنا شروع ہو گئی ہے۔ لیکن انتظامیہ کی جانب سے اب بھی بلند بانگ دعویہی کیے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب بفرزون کے بی آر سوسائٹی اور النور سوسائٹی کو ملانے والے نالے کے اوپر سے گزرنے والی ایک گاڑی اچانک نالے میں جاگری، 10 گھنٹے سے زیادہ وقت گزرجانے کے باوجود گاڑی کو نالے نہیں نکالا جا سکا ہے اور گاڑی میں سوار افراد کا بھی تاحال کچھ پتہ نہیں، ادھر ملیر ندی میں طغیانی کے باعث کورنگی کراسنگ کا راستہ بند بھی بند ہو گیا ہے۔