کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں بارش اور ندی نالوں میں طغیانی سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ کراچی میں میراں ناکہ ندی اور محمود آباد نالے سے بچے سمیت تین افراد کی لاشیں برآمد ہوئی۔ سیلابی ریلے سے متاثر سعدی ٹان اور امروہہ سوسائٹی میں پانی اترنے لگا جبکہ ریسکیو آپریشن جاری ہیں اور مکین شدید پریشان ہے۔
مختلف واقعات میں نو ننھی کلیوں سمیت جاں بحق افراد کی تعداد چوبیس ہوگئی۔ کراچی میں طوفانی بارش اور ندی نالوں میں طغیانی درجنوں شہریوں کے لیے موت کا پیغام لائی۔ کہیں بجلی کے ٹوٹے تار شہریوں کے لیے جان لیواثابت ہوئے تو کہیں بوسیدہ چھتیں مصیبت بن کر گریں۔ کنواری کالونی کی ندی تین بچے بہالے گئی۔
پانی کی بے رحم موجوں نیتینوں کلیوں کی زندگی کیچراغ گل کر دیئے۔ گلستان جوہر میں ایک مکان کی چھت گرنے سے ماں اور بیٹا دار فانی سے کوچ کرگئے۔ کورنگی پانچ میں گھرجانے کی کوشش چار بچوں کوموت کی وادی میں لے گئی۔ بنگالی پاڑہ، سیف المری گوٹھ میں کرنٹ لگنے سے تین افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔ ڈیفنس میں چالیس سالہ شخص کے ای ایس سی آفس کے سامنے کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوا۔
ملیر پندرہ اور پاپوش نگر میں کرنٹ لگنے سے بچے سمیت دو افراد جان گنوا بیٹھے۔ نارتھ ناظم آباد کے علاقے سخی حسن گلزار ہجری میں مکان کی چھت گرنے سے ایک بچہ اللہ کو پیارا ہوگیا۔ تجاوزات اور بدانتظامی کے باعث نکاسی آب کا ناقص انتظام درجنوں گھروں کو ماتم کدہ بنا گیا۔