پشاور (جیوڈیسک) پشاور میں جمعہ کے روز آنے والا سیلابی ریلہ تو گزر گیا۔ تاہم سیلاب وسیع پیمانے پر تباہی کی نشانیاں چھوڑ گیا۔ایسا ہی ایک تباہ حال گاوں پشاور کے نشاط مل کا ملحقہ علاقہ ہے جہاں کے متاثرین اپنی مدد آپ کے تحت سر چھپانے کی جگہ بنانے میں مصروف ہیں۔تباہی کے یہ مناظر ہیں۔
پشاور کے نواح میں واقع نشاط مل سے ملحقہ علاقے کے۔ جہاں پر جمعہ کے روز آنے والے سیلابی ریلے نے تین چھوٹے دیہات کو ڈبو دیا۔ 300 مکانات کی دیواریں منہدم ہوگئیں اور تقریبا 1500 افراد سر چھپانے کی سہولت سے محروم ہو گئے۔ سیلابی ریلے سے ان کا سب کچھ چھن گیا۔ان کے پاس نہ پینے کا صاف پانی ہے نہ اشیا خوردو نوش۔
نہ سر پر چھت ہے، نہ پہننے کو صاف کپڑے۔ قابل استعمال برتن ہیں اور نہ دوائیاں ۔یہ بے یار و مدد گار سیلاب متاثرین جہاں سب کچھ بہہ جانے پر غمزدہ ہیں وہیں حکومت سے بھی نالاں۔ تین دن گزر گئے لیکن کسی حکومتی عہدیدار یا سرکاری اہلکار نے ان کا حال تک نہیں پوچھا۔