چین کی بجلی پیدا کرنے والی بڑی کمپنی چائنہ پاور انوسٹمنٹ کارپوریشن کی جانب سے پاکستان میں بجلی کے 4 منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے کے حوالہ سے چینی کمپنی سی پی آئی کے وائس پریذیڈنٹ ژینگ وانگ کی قیادت میں 15 رکنی وفد نے سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین محمد زبیر سے ملاقات کی اور انہیں پاکستان میں بجلی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری میں اپنی کمپنی کی دلچسپی سے آگاہ کیا۔
چینی کمپنی کو وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے اپنے حالیہ دورہ چین کے دوران سرمایہ کاری کے دعوت دی تھی، چینی کمپنی نے جن چار منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے، ان میں ایک تھر (سندھ) میں کوئلہ سے 900 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ جبکہ دوسرا منصوبہ 660 میگاواٹ کا لاہور میں لگایا جائے گا، اس حوالہ سے سی پی آئی پنجاب حکومت سے پاور پلانٹ کی تعمیر، سرمایہ کاری، آپریشن اور انتظام پر بات چیت کرے گی، اس کے علاوہ شمسی توانائی سے 300 میگاواٹ بجلی کی پیداوار کا ایک منصوبہ بہاولپور میں لگایا جائے گا۔
اسی طرح سی پی آئی 500 سے 1000 میگاواٹ پیداوار کا حامل پن بجلی کا منصوبہ لگانے کا ارادہ بھی رکھتی ہے، اس منصوبہ کے مقام کا تعین پاکستان کرے گا، چینی وفد کے سربراہ نے کہا کہ ان منصوبوں پر کام کا آغاز نیپرا کی جانب سے ٹیرف کی منظوری پر منحصر ہو گا، اس موقع پر سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین محمد زبیر نے چینی وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے انہیں حکومت پاکستان کی سرمایہ کاری پالیسیوں، غیر ملکی سرمایہ کاروں کو حاصل سہولیات اور اس حوالہ سے سرمایہ کاری کے کردار سے بھی آگاہ کیا۔