کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں برسات کے دوران صفورہ گوٹھ اور سعدی ٹاون سمیت درجنوں علاقے پانی میں ڈوب گئے۔ ان علاقوں میں ہی سیلابی ریلے کیوں داخل ہوئے ؟اور کہاں سے آئے؟ کراچی میں کئی بار 130 ملی میٹر سے زیادہ بارش ہوئی، جس کے بعد سڑکیں تالاب بنیں اور مضافاتی علاقوں میں برساتی پانی سے نمٹنے میں مشکلات بھی پیش آئیں لیکن ہفتے کے روز ہونے والی برسات سے سپر ہائیوے کے اطراف شہر کے نواحی علاقے مکمل طور پر ڈوب گئے۔
اس کی وجہ کیا تھی؟ یہ جاننے کے لیے ذرائع کی ٹیم نے گڈاپ کا دورہ کیا توعلاقہ مکینوں نے بتایا کہ گڈاپ میں تھڈو ڈیم سے پانی کا اخراج ہوا جس نے گڈاپ ندی سے سیلابی ریلوں کی شکل میں شہر کا رخ کیا۔ راستے میں جگہ جگہ تباہ حالی نے علاقہ مکینوں کے موقف کی گواہی بھی دی۔ گڈاپ اور اطراف کے علاقوں میں 2 ڈیم ہیں جو برسات کا پانی ذخیرہ کرتے ہیں، ان سے پانی کے اخراج کا مطلب صرف یہی ہو سکتا ہے۔
پانی ان کی گنجائش سے زیادہ جمع ہوگیا یا پھر ڈیم میں کہیں شگاف ڈالے گئے لیکن دونوں ڈیم نہ تو اوور فلو ہیں اور نہ ہی ان میں بظاہر کوئی شگاف نظر آرہا ہے۔ پھریہ پراسرار سیلابی ریلے صفورہ گوٹھ اور سعدی ٹاون کے اطراف کہاں سے آئے؟ یہ کوئی قدرتی عمل ہے یا پراسرار انسانی کارستانی۔ شہری اس سوال کے جواب کے منتظر ہیں۔