اسلام آباد (جیوڈیسک) نزول قرآن کے موقع پر رمضان المبارک کی 27 ویں شب پر خصوصی عبادات کا اہتمام کیا گیا، لاہور، کراچی اور پشاور سمیت ملک کے تمام شہروں کی مساجد اور گھروں میں ساری رات عبادات کا سلسلہ جاری رہا۔ رمضان المبارک کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں مسلمان لیلتہ القدر کو تلاش کرتے ہیں۔ یہ وہی بابرکت رات ہے جس میں قران پاک نازل ہوا۔
اسی لئے اس رات کو ہزار مہینوں سے افضل رات کہا جاتا ہے۔ جڑواں شہروں اسلام آباد اور راولپنڈی کی مساجد اور گھروں میں خصوصی عبادات اور نوافل کا اہتمام کیا گیا۔ سب سے بڑا اجتماع فیصل مسجد میں ہوا اور لیلتہ القدر سے فیض یاب ہونے کے لئے لوگ بارگاہ الہی میں سربسجود رہے۔
لاہور میں بھی رمضان المبارک کےآخری عشرے میں اعتکاف کے ساتھ ساتھ طاق راتوں میں لیل القدر کی تلاش جاری رہی۔ مساجد اور گھروں میں تلاوت قرآن کی سعادت حاصل کی گئی۔ اور کہیں اپنے گناہوں کی بخشش کے لئے خصوصی عبادات کا انعقاد کیا گیا۔ کراچی میں بھی بخشش کی اس رات کو مساجد میں عبادت کے لئے بڑے بڑے اجتماعات ہوئے۔
لوگوں نے گڑگڑا کر اپنے گناہوں کی معافی مانگی۔ ملک بھر کی طرح پشاور کی مساجد میں بھی دلوں کو جھومنے پر مجبور کرنے والے مناظر دیکھنے میں آئے۔ مساجد کو دلہن کی طرح سجایا گیا تھا اور نمازی بھی توبہ اور مغفرت کے طلبگار تھے۔ یہ وہ رات ہے جس میں حضرت جبرئیل علیہ السلام اپنے ملائکہ کے ساتھ اترتے ہیں اور قیام کرنے والوں کے لئے دعا فرماتے ہیں۔ مساجد اور گھروں میں استغفار کرنے والوں اور رحمت خداوندی کو جوش میں لانے والوں کی دعائیں طلوع صبح تک جاری رہیں۔