چلاس میں فائرنگ، پولیس اور فوج کے 3 اعلی افسر شہید

Chilas

Chilas

چلاس (جیوڈیسک) چلاس میں رونئی کے مقام پر ایس ایس پی دیامر کی گاڑی پر فائرنگ سے پولیس اور فوج کے 3 افسر شہید ہو گئے جبکہ ایک اہلکار زخمی ہوا۔ سیکورٹی فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ ایس ایس پی دیامر پر اس وقت قاتلانہ حملہ کیا گیا جب وہ ڈی سی ہاس سے اپنی گاڑی میں واپس آ رہے تھے۔ وہ چلاس میں رونئی کے مقام پر پہنچے تو اچانک نامعلوم افراد نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کر دی جس سے ایس ایس پی دیامر ہلال احمد اور ان کے ہمراہ گاڑی بیٹھے ہوئے کرنل غلام مصطفی موقع پر ہی شہید ہو گئے جبکہ کیپٹن اشفاق عزیز اور ایک اہلکار زخمی ہو گئے۔

انھیں فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں کیپٹن اشفاق عزیز نے بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا۔ وزیراعلی گلگت بلتستان مہدی شاہ واقعیکی شدید مذمت کرتے ہوئے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا حکم دیا ہے۔ چلاس میں شہید ہونے والے کرنل غلام مصطفی سانحہ نانگا پربت کے انکوائری افسر تھے جو دہشتگردوں کے ہاتھوں 9 غیر ملکی سیاحوں اور دو پاکستانیوں کے قتل کی تحقیقات کر رہے تھے۔ اس حوالے سے متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں سے دو افراد کو چھوڑ دیا گیا تھا تاہم دیگر زیر حراست افراد سے تفتیش کی جا رہی ہے۔

کیپٹن اشفاق عزیز شاہراہ قراقرم پر آرمی کانوائے کے سیکورٹی انچارج تھے جن کا تعلق پشاور سے ہے جبکہ ایس ایس پی ہلال احمد کا تعلق سوات سے ہے۔ گلگت بلتستان ایس پی این اے آفس میں تعینات تھے اور سانحہ نانگا پربت پر اضافی ذمہ دادری دے کر چلاس بھیجا گیا تھا۔