ڈی جی خان (جیوڈیسک) ڈیرہ غازی خان میں دریائے سندھ میں طغیانی سے پچاس بستیاں ڈوب گئیں، جعفر آباد میں سیم کینال کے سیلابی ریلے سے 300 دیہات زیر آب آ گئے ہیں، چترال کے ندی نالوں میں طغیانی کا سلسلہ جار ی ہے۔ ڈیرہ غازی خان میں ملکانی قلندر کے مقام پر دریائے سندھ میں طغیانی سے 50 بستیاں ڈوب گئیں۔ پانی سیکڑوں ایکڑ کھڑی فصلوں میں داخل ہو گیا۔
انتظامیہ تا حال غائب ہے۔ جعفر آباد میں بارشوں کا پانی سیم کینال میں داخل ہو گیا اور سیلابی ریلے سے 300 دیہات متاثر ہوئے ہیں۔چترال کے پہاڑوں پر بارش کے بعد ندی نالیوں میں طغیانی کا سلسلہ جاری ہے۔جغور میں سیلابی نالے نے تباہی مچا دی ہے۔جغور کو چترال سے ملانے والا واحد پل بھی سیلاب کی وجہ سے تباہ ہو گیا ہے۔
فلڈ فار کاسٹننگ ڈویژن کے مطابق دریائے سندھ میں چشمہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کی آمد 4 لاکھ 34 ہزار کیوسک اور اخراج 4 لاکھ 15 ہزار ہے۔ دریائے سندھ میں ہیڈ تونسہ کے مقام پر بھی درمیانے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کی آمد3 لاکھ 97 ہزار اور اخراج 3 لاکھ 88 ہزار کیوسک ہے۔
کالا باغ کے مقام پر دریائے سندھ میں نچلے سے درمیانے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کی آمد 3 لاکھ 51 ہزار اور اخراج 3 لاکھ 43 ہزار کیوسک ہے۔تربیلا کے مقام پر دریائے سندھ میں نچلے درجے کا سیلاب ہے،پانی کی آمد2 لاکھ 80 ہزار اور اخراج 2 لاکھ 81 ہزار کیوسک ہے۔