ناروال (جیوڈیسک) پنجاب اور بلوچستان میں سیلاب نے تباہی مچادی ،نالہ ڈیک میں طغیانی سے 45 دیہات اور بلوچستان کے سیم نالے میں پانی کی سطح بڑھنے سے نصیر آباد کے 45 دیہات ڈوبے ہوئے ہیں۔متاثرہ علاقوں سے لوگوں کی نقل مکانی جاری ہے۔نالہ ڈیک میں قلعہ احمد آباد کے مقام پرشدیدطغیانی کی وجہ سے 45 سے زائد دیہات ڈوب گئے ہیں۔12 دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ان دیہات کوخالی کرا لیا گیا ہے۔ محکمہ آبپاشی کا کہنا ہے کہ نالہ ڈیک میں رات گئے36 ہزارسیزائد کیوسک کا ریلا گزرا ہے جس نے تباہی مچائی۔
ادھر بدو ملی کے قریب لوگوں نے سیلابی پانی سے بچنے کیلئے نہر میں شگاف ڈال دیا۔ انتظامیہ نے نارووال پسرور روڈ سے ہر قسم کی ٹریفک معطل کر دی ہے۔ چہور کے مقام پر نالہ ڈیک میں پانی کی سطح کم ہو رہی ہے۔ سیلاب سے 50 سے زائد دیہات زیر آب آگئے۔ کئی رابطہ سڑکیں بھی پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں۔ فلڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق دریائے سندھ میں ڈیرہ غازی خان کی تحصیل تونسہ کے مقام پر پانی کا بہاو 4 لاکھ کیوسک تک پہنچ گیا ہے۔
جس کے بعد پانی کوٹلہ میرانی میں داخل ہوگیا اور لوگ نقل مکانی پر مجبور ہو گئے۔ سیلاب سے زیر کاشت فصلوں کو بھی نقصان پہنچا۔ راجن پور کے سیلاب سے متاثرہ بیشتر علاقوں میں پانی کی سطح کم ہو رہی ہے، لعل گڑھ کا زمینی رابطہ اب بھی منقطع ہے۔ نصیر آباد میں سم کنال میں طغیانی سے 45 دیہات زیر آب آ گئے، پانی قومی شاہراہ عبور کرکے ڈیرہ اللہ یار کی طرف بڑھ رہا ہے۔