اینگرو کارپوریشن کے سی ای او روحیل محمد کا کہنا ہے کہ مقامی طور پر تیار کی جانے والی کھاد درآمدی کھاد سے چالیس فیصد سستی ہے۔ اسلئے فرٹیلائزر سیکٹر کو گیس کی فراہمی بند نہیں ہونی چاہئے۔
اینگرو کارپوریشن کے سی ای او روحیل محمد نے اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فرٹیلائزر سیکٹر کو دی جانے والے گیس لو بی ٹی یو گیس ہے جو بجلی پیدا کرنے کے لئے استعمال نہیں ہو سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا اس وقت فرٹیلائزر پلانٹس کو دی جانے والی گیس کا بڑا حصہ ماری گیس فیلڈ سے ملتا ہے۔
روحیل محمد نے مزید کہا کہ گیس کی عدم فراہمی سے کھاد کی قلت ہو جائے گی اور کھاد درآمد کرنا پڑے گی۔ جس پر اربوں ڈالر خرچ ہونگے جبکہ مقامی طور پر تیار کی گئی کھاد عالمی مارکیٹ سے چالیس فیصد تک سستی پڑتی ہے۔
روحیل محمد نے مزید کہا کہ دنیا بھر میں فرٹیلائزر پلانٹس میں گیس خام مال کے طور پر استعمال کی جاتی ہے اور اس کا کوئی متبادل بھی نہیں ہے جبکہ دیگر شعبے گیس کو توانائی کے حصول کے لئے استعمال کرتے ہیں۔