پاکستان نے کہا ہے کہ عید پرنئی دہلی ہائی کمیشن پرمظاہرہ منصوبے کے تحت کرایا گیا تھا۔ دفتر خارجہ نے دوستی بس سروس کے سفر میں رکاوٹ ڈالنے پر بھارت سے احتجاج کیا ہے۔ پاکستان نے نئی دہلی میں سفارت خانے کے باہر مظاہرہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے مظاہرہ منصوبہ بندی کے تحت کرایا گیا۔ مظاہرے اور دوستی بس روکے جانے پر سخت تشویش ہے۔
پاکستانی ہائی کمیشن کے پریس اتاشی منظور علی میمن نے کہا ہے کہ بھارت میں پاکستان مخالف مظاہروں پر گہری تشویش ہے۔ جس کے بارے میں بھارتی حکومت کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔ کشمیر میں حریت رہنماوں کی گرفتاری اور مظاہروں میں بھارتی ذرائع کے کردار پر بھی غیر جانبدار نہیں۔ نئی دہلی میں پاکستانی سفارت خانے کی عمارت کے باہر حکمران کانگریس پارٹی کیانتہا پسندوں احتجاجی مظاہرہ کیا اور عمارت پر دھاوا بولنے کی کوشش بھی کی۔
دوستی بس سروس پر دشمنی کے کاری وار کی کوشش پر بھی دفترخارجہ نے بھارتی حکومت سے احتجاج کرتے ہوئے کہا مسافروں اور پاکستانیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہیدفتر خارجہ سے جاری بیان میں بیان میں امرتسر میں دوستی بس کو روکے جانے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مذاکرات جاری رکھنے پر زور دیا گیا۔ پاکستان کا کہنا ہے کہ پاک بھارت مذاکرات کی بحالی کے لئے جذبات پر قابو رکھنا ضروری ہے۔
مذاکرات میں تعطل سے مسائل بڑھتے ہیں۔ موجودہ کشیدہ صورتحال میں پاکستان کی قیادت نے انتہائی ذمہ داری کا مظاہرہ کیا بھارت کو بھی ایسے ہی رویے اپنانا چاہئیے۔ پاکستانی ہائی کمیشن کے سامنے ہنگامہ آرائی اور حریت رہنماوں کی نظر بندی کے خلاف آزاد کشمیر میں پیر کو یوم احتجاج منانے کا اعلان کیا گیا ہے۔