راولپنڈی (جیوڈیسک) راولپنڈی میں نالہ لئی میں پانی کی سطح 24 فٹ تک جا پہنچی، سیلاب کے سائرن بجا کر اہل علاقہ کو محفوظ مقام پر منتقلی کی ہدایات جاری کر دی گئیں، آرمی و دیگر ریسکیو اداروں کو الرٹ کر دیا گیا۔ دریائے سندھ میں مچھکا کے مقام پر طغیانی سے بستی نورشاہ اور جیون شاہ دریا برد ہو گئیں۔
ڈیرہ غازیخان میں پانی کی سطح میں اضافے کے باعث فلڈ وارننگ جاری کر دی گئی، گنڈا سنگھ کے مقام پر دریائے ستلج سے پچپن ہزار کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے۔ صادق آباد میں دریائے سندھ میں ماچھکا کے مقام پر طغیانی سے درجنوں دیہات زیر آب آ گئے، جس کے بعد علاقہ مکینوں نے محفوظ مقامات کی طرف نقل مکانی شروع کر دی ہے۔
قبائلی علاقوں میں مسلسل بارشوں سے دریائے سندھ میں پانی میں اضافہ ہو گیا ہے جس کے باعث قریبی علاقوں میں فلڈ وارننگ جاری کر دی گئی۔دریائے سندھ میں بڈانی کے مقام پر طغیانی سے گاں نواں گوٹھ، گلند بھٹو اور گاں چٹی مسجد زیر آب آ گئے، متاثرہ علاقے سے لوگ محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ قصور میں گنڈا سنگھ کے مقام پر دریائے ستلج میں سیلاب کے باعث بھیکھی ونڈ، کلنجر، مستیکے، رتنے والا، گنڈا سنگھ اور بستی بنگلہ دیش ڈوبی ہوئی ہیں۔
لوگ بدستور اپنے گھروں میں محصور ہیں اور انہوں نے علاقہ چھوڑنے سے انکار کر دیا ہے، فلڈ فور کاسٹنگ ڈویژن کے مطابق گڈو بیراج، چشمہ بیراج،ہیڈ تونسہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔ دریائے چناب میں ہیڈ پنجند کے مقام پر بھی سیلابی صورتحال ہے اور ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر پانی کی سطح بلند ہونا شروع ہو گئی ہے۔
آزاد کشمیر کے بیشتر علاقوں میں موسلا دھار بارش کے باعث ندی نالوں میں طغیانی آ گئی ہے۔راولپنڈی میں نالہ لئی میں پانی کی سطح 24 فٹ تک جاپہنچی، پاک آرمی کو الرٹ کردیا گیا، سیلاب کے سائرن بج گئے،اہل علاقہ کو محفوظ مقام پر منتقلی کی ہدایات جاری کردی گئیں۔ دریائے جہلم اور دریائے نیلم میں پانی کے بہا میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔