امریکی نیوکلر پاور پلانٹس کی سیکورٹی کا پردہ فاش

U.S.

U.S.

ٹیکساس یونیورسٹی کی رپورٹ نے انکشاف کیا ہے کہ امریکہ میں موجود پاور پلانٹس غیر محفوظ ہیں اور یہاں سے بم بنانے کا مواد بھی چوری ہوسکتا ہے۔ جسے مہلک ہتھیار بنانے کیلئے استمعال میں لایا جاسکتا ہے۔

نیوکلر پرولی فیریشن پروجیکٹ کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کیایک سو چار کمرشل نیوکلرری ایکٹرز میں سے کوئی بھی پرخطر دھمکی سیمحفوظ نہیں۔ رپورٹ کے مطابق پلانٹس پر نائن الیون طرز کے حملے کیے جا سکتے ہیں جبکہ یو ایس نیوکلر ریگولیٹری کمیشن، ری ایکٹرز کو پانچ یا چھ افراد کے حملے سے بچانے کیلئے موجودہ سیکورٹی نظام کو مربوط کرنے کی ضرورت کو کافی سمجھتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاس سے چوبیس میل کی دوری پر واقع ری ایکٹر سمیت ملک کے تین ریسرچ ری ایکٹرز میں وافر مقدار کا یورینیم موجود ہے۔ جسے چرا کر کیمیائی ہتھیار بنائے جا سکتے ہیں۔ پینٹاگون اور ڈیپارٹمنٹ آف انرجی نے حال ہی میں نیو کلیئر مواد کی حفاظت کے حوالے سے مشترکہ پیش رفت کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق نا صرف نیوکلرری ایکٹر پر حملہ کیا جا سکتا ہے بلکہ کیمیائی فضلے کو بھی باآسانی چرایا جا سکتا ہے۔ سینیٹر ایڈورڈ مارکی کا کہنا ہے کہ امریکہ میں نیوکلر پلانٹس پر دہشت گردوں کے حملے کی کوئی تیاری نہیں جبکہ پلانٹس کو محفوظ بنانے کیلئے کافی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔