اسلام آباد کو ساڑھے پانچ گھنٹے تک یرغمال بنانے والے شخص سکندر حیات کے بھائی ناصر حیات نے کہا ہے کہ سکندر نے جو قدم اٹھایا، وہ اسکا ذاتی فعل تھا، مگر اس کے باوجود پولیس ان کے خاندان کے افراد کو حراساں کر رہی ہے۔
ناصر حیات کا کہنا تھا کہ سکندر کے فعل میں گھر والوں کا کوئی عمل دخل نہیں،ہمارا کسی غیرقانونی اور جرائم کے اقدام سے کوئی تعلق نہیں، سکندر نے جو قدم اٹھایا اسے ایسا نہیں کرنا چاہئے تھا۔ناصر حیات کا کہنا تھا حافظ آباد والا گھر پورے خاندان کا مشترکہ گھر ہے۔ایک شخص کی وجہ سے پورے گھر کو سیل کر دیا گیا ہے۔ پولیس نے چادر اور چار دیواری کو بری طرح پامال کیا، گھر میں سکندر کی فیملی کے علاوہ والدہ اور ایک بھائی بھی اپنے خاندان کے ساتھ رہتا ہے۔