مصر (جیوڈیسک) مصر میں معزول صدرمرسی کے حامیوں اور سیکیورٹی فورسز میں جھڑپیں جاری ہیں، جمعہ سے جاری کشیدگی میں ہلاکتوں کی تعداد ایک سوتہترہو گئی ہے۔ حکومت نے اخوان المسلمون کے خلاف پابندی پر غور شروع کر دیا ہے۔ فوج نے القاعدہ رہنما ایمن الظواہری کے بھائی کو حراست میں لے لیا ہے۔
مصرمیں سابق صدرمرسی کے حامی ایک بارپھر سڑکوں پر ہیں۔ جمعہ سے شروع ہونیو الے مظاہروں کو ختم کرنے کے لئے فوجی کارروائی بھی جاری ہے۔ کشیدگی کی تازہ ترین لہر میں ایک سو تہتر افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ قاہرہ میں سابق صدر مرسی کے ایک ہزار سے زائد حامی الفتح مسجد میں جمع ہو گئے۔ فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے فائرنگ کی اور مسجد میں داخل ہو گئی۔ فائرنگ کے ایک واقعے میں اخوان المسلمون کے سربراہ محمد بدیع کا بیٹا بھی جاں بحق ہو گیا ہے۔
مصر کی عبوری حکومت نے اخوان المسلمون پر پابندی عائد کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔ دوسری جانب فوج نے القاعدہ رہنما ایمن الظواہری کے بھائی ربیع الظواہری کو گرفتار کر لیا ہے۔ محمد ربیع الظواہری کو مصر سے غزہ جاتے ہوئے چیک پوائنٹ پر گرفتار کیا گیا۔ جرمنی اور قطر نے مصری حکومت سے کشیدگی ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔