دریائے سندھ اور ستلج میں طغیانی، حفاظتی بند ٹوٹ گئے

River Indus, Sutlej

River Indus, Sutlej

لاہور (جیوڈیسک) لاہور دریائے سندھ اور دریائے ستلج میں طغیانی سے حفاظتی بند ٹوٹ گئے، درجنوں دیہات زیر آب، بھارت نے دریائے ستلج کے بعد روہی نالے میں بھی پانی چھوڑ دیا، سیکڑوں ایکڑ اراضی پانی کی لپیٹ میں آگئی۔ دریائے سندھ کا مشوری حفاظتی بند ٹوٹنے سے کوٹ مٹھن میں قصبہ وانگ کے قریب بیس دیہات پانی میں ڈوب گئے۔ بوریوالہ کے قریب دریائے ستلج میں طغیانی سے موضع بھٹیاں کا حفاظتی بند ٹوٹ گیا جس سے موضع مگرانا، سلبیرا اور موضع مراد علی کے علاقے زیر آب آگئے جبکہ پانی تیزی سے آبادیوں کی طرف بڑھ رہا ہے۔

دریائے راوی میں اس وقت اکانوے ہزار کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے اور پانی کے بہا میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ سیلابی پانی سے بستی میر پور اور ملحقہ علاقوں میں سینکڑوں ایکڑ اراضی ڈوب گئی ہے۔ بھارت کی جانب سے روہی نالے میں پانی چھوڑے جانے سے بلا والا گاں زیر آب گیا اور سیکڑوں ایکڑ اراضی پانی کی زد میں آگئی۔ دریائے راوی میں سیلاب کے باعث ساہیوال اور ہڑپہ کے پچیس دیہات، جبکہ پھول نگر میں پندرہ دیہات زیر آب آگئے۔

شیخوپورہ میں پٹرولنگ پولیس کی سوموریہ اور کھوڑی یک پوسٹوں میں راوی کا سیلابی پانی داخل ہو گیا۔ دریائے چناب میں سیلاب سے چنیوٹ کی تحصیل بھوآنہ میں پچاس سے زائد دیہات زیر آب آگئے ہیں۔ جھنگ میں سیلابی پانی نے ضلع بھر کی دو سو سے زائد بستیوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ سیلابی ریلے نے ملتان کی کئی بستیوں کو بھی صفحہ ہستی سے مٹا دیا ہے۔ ملتان شہر کے حفاظتی بندوں پر فوج تعینات کر دی گئی ہے۔