کراچی (جیوڈیسک) سندھ اسمبلی کا اجلاس جاری ہے جس میں بلدیاتی نظام پر بل پیش کیا جائے گا۔ متحدہ قومی موومنٹ نے کہا ہے کہ انیس سو نواسی کا بلدیاتی نظام مقامی حکومتوں کومالی ذمہ داریاں نہیں دیتا۔ پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ یہ قانون ذوالفقار علی بھٹو نے پیش کیا تھا۔ سندھ میں نئے بلدیاتی نظام پر گرما گرم بحث جاری ہے۔
صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لئے آنے والے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما فیصل سبزواری نے کہا ہے انیس سو اناسی کے مجوزہ نظام کے تحت بلدیاتی اداروں کو مالی ذمہ داریاں نہیں دی جا رہی ہیں۔ آج وہ دیکھیں گے کہ مجوزہ مسودہ اصل سے کس حد تک ممتاثلت رکھتا ہے۔
ادھر پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن کہتے ہیں کہ جو لوگ اس نظام کو جنرل ضیا الحق کا نظام کہتے ہیں انہیں معلوم ہونا چاہیئے کہ قانون کا مسودہ انیس سو نواسی میں ذوالفقار علی بھٹو کے قانون کو سامنے رکھ کر بنایا گیا ہے۔ شرجیل میمن نے مزید کہا کہ نئے بلدیاتی بل پر اعتراض کرنا سیاسی جماعتوں کا حق ہے۔ بلدیاتی نظام کے بل میں فنکشنل لیگ کی تین سفارشات شامل کی گئی ہیں۔ ایڈووکیٹ جنرل سندھ خالد جاوید کا کہنا تھا کہ بل آئین کے آرٹیکل 140 اے کے تحت بنایا گیا ہے۔