طیش میں آ کر فائرنگ کی، حرکت پر شرمند ہوں : ملزم سکندر

Skander

Skander

اسلام آباد (جیوڈیسک) طیش میں آ کر اسلام آباد میں فائرنگ کی، اپنی حرکت پر شرمندہ ہوں۔ سکندر کا بیان پولیس نے ریکارڈ کر لیا۔ پولیس نے ملزم کو اسلحہ فراہم کرنے والا شخص کو پسرور سے گرفتار کر لیا ہے۔ شہر اقتدارکی مصروف شاہراہ جناح ایونیو کو پانچ گھنٹوں تک اسلحہ کے زور پر یرغمال بنائے رکھنے والے ملزم سکندر سے اسلام آباد پولیس نے ابتدائی بیان ریکارڈ کر لیا ہے۔

اسلام آباد واقعے کے مرکزی ملزم سکندر نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے اسلحہ پسرور کے رہنے والے اختر نامی شخص سے خریدا، بیان میں سکندر کا کہنا تھا کہ اس نے طیش میں آ کر سب کچھ کیا۔ اس کا کہنا تھا کہ وہ تمام واقعے پر پیشمان ہیں۔ اسلام آباد میں آنے کا مقصد صرف سیر و تفریح تھا، متحدہ عرب امارات میں بیٹے کی گرفتاری سے بہت پریشان تھا۔

اس کا مقصد کسی کو نقصان پہنچانا نہیں تھا، اس لیے کسی پر فائر نہیں کیا۔ سکندر نے تفتیشی افسر کو بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا ہے کہ اسکی اہیلہ کنول کا اس واقعے سے کوئی تعلق نہیں، کنول نے بیوی ہونے کی وجہ سے اس کا ساتھ دیا۔ دوسری جانب ملزم کی ابتدائی طبی رپورٹ تیار کر لی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پندرہ اگست کو بھی سکندر نشے کی حالت میں تھا۔ سکندر کی ابتدائی طبی رپورٹ ڈاکر رضوان تاج نے تیار کی ہے۔

پمز کے ترجمان ڈاکٹر وسیم خواجہ کا کہنا ہے کہ ملزم سکندر نے خود نشہ آور گولیاں استعمال کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ ماہر نفسیات نے سکندرکو نفسیاتی مریض قرار دیا ہے۔ سکندر کی اہلیہ کنول کے مطابق بھی سکندر نشے کا عادی ہے۔