کراچی (جیوڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے برطانوی راج کو سندھ میں نافذ کر دیا ہے۔ ایم کیو ایم پیپلز پارٹی کے اس بلدیاتی نظام کو مسترد کرتی ہے، لندن سے کراچی اور میرپور خاص میں ہونے والے انتخابی جلسوں سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہم پیپلز پارٹی کے بلدیاتی نظام کی مذمت کرتے ہیں، سندھ کے عوام کو تقسیم کرنے کا عمل پیپلز پارٹی نے 1973 میں شروع کیا تھا، انھوں نے کہا کہ میرپور خاص میں سندھی بلوچ بھائی بیلٹ باکسز کی حفاظت کریں، اور ثابت کر دیں کہ پیپلز پارٹی کی سازشیں ناکام ہونگی۔
قائد تحریک نے کہا کہ پیپلز پارٹی سندھی اور غیر سندھی اور دیہی و شہری کی تقسیم چاہتی ہے، سندھ کے عوام ایم کیو ایم کے پرچم تلے متحد ہیں، اور پیپلز پارٹی کی اس سازش کو مسترد کرتے ہیں، انھوں نے اس موقع پر تمام قومیتوں کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ایم کیو ایم کو کامیاب بنائیں، انھوں نے کہا میرے خلاف بین الاقوامی اور قومی سطح پر سازشیں کی جارہی ہیں۔
حق پرستانہ جدوجہد کرنے والوں کے خلاف دنیا بھر میں سازشیں کی جا رہی ہیں، انھوں نے کہا کہ الطاف حسین کا سرکٹ تو سکتا ہے لیکن جھک نہیں سکتا، بھارت سرحدوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے، ایم کیو ایم کا ایک ایک کارکن پاکستانی حکومت اور مسلح افواج کا ساتھ دے گا، انھوں نے کہا کہ اگر مجھے کسی جھوٹے مقدمے میں گرفتار کیا گیا تو کارکن پریشان نہ ہوں۔