ملک کے بالائی علاقوں سے آنے والے پانی سے سندھ میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی

Flood

Flood

سیلابی پانی سے گھوٹکی میں سو سے زائد دیہات سمیت کچے کا علاقہ بھی زیر آب آگیا۔ ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں۔ متاثرہ علاقوں سے لوگوں کی نقل مکانی جاری ہے۔ بالائی علاقوں سے آنے والے پانی سے سندھ کے سینکڑوں دیہات زیر آب آگئے ہیں۔ دریائے سندھ میں پانی کی سطح بنلد ہونے سے گھوٹکی کے قریب سو سے زائد دیہات زیر آب آگئے۔

سیہون میں بھی بارہ سے زائد دیہات زیر آب آگئے، متاثرہ علاقوں سے لوگوں کی نقل مکانی جاری ہے۔ دریائیسندھ میں سکھر اور گدوبیراج میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، ایک بڑاسیلابی ریلا منگل کو گڈواور جمعرات کو سکھر بیراج سیگزریگا۔

دریائے سندھ میں خیرپور کے مقام پر پانی کی سطح تین لاکھ چھیاسٹھ ہزار کیوسک تک پہنچ گئی ہے۔ جتوئی کے علاقے بند جمال مستوئی کے قریب سیلابی پانی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس کے باعث بند ٹوٹنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ طوفانی بارشوں سے ضلع بدین، میرپور خاص اور نوکوٹ سمیت سامارو شہر اور ڈھورنارو کے پانچ گوٹھ پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ کچے کے تمام رہائشیوں کو نقل مکانی کرنے کے لئے ریسکیو کا عمل جاری ہے۔

سیلاب کے پیش نظر جھنڈو اور نوکوٹ سے ہزاروں کی تعداد میں افراد نے تھرپارکر کی جانب نقل مکانی شروع کر دی ہے۔ اعلی حکام کی جانب سے سیلاب کے باعث بیگھر ہونے والے افراد کیلیے ریلیف اور مدد فراہم کرنے سمیت پاک فوج کو بھی ہر قسم کے حالات سے نمٹنے کیلیے الرٹ کر دیا گیا ہے۔