اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر مملکت برائے پیٹرولیم جام کمال نے کہا ہے کہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے میں پاکستان یا ایران ، جس نے بھی تاخیر کی اسے، 30 لاکھ ڈالر یومیہ جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔ قومی اسمبلی کے اجلاس کو وقفہ سوالات کے دوران وزیر مملکت برائے پیٹرولیم نے بتایا کہ اگر پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے میں پاکستان یا ایران، جس نے بھی تاخیر کی، اسے جرمانہ بھرنا ہو گا، یکم جنوری 2015 تک اس منصوبے کو قابل عمل ہونا ہے۔
وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی زاہد حامد نے بتایا کہ ملک میں پانی کی آلودگی تشویشناک حد تک پہنچ چکی ہے، شہری علاقوں میں صرف 23 فیصد اور دیہی علاقوں میں 14 فیصد صاف پانی مہیا کیا جا رہا ہے۔ وفاقی وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے ایوان کو تحریری جواب میں بتایا کہ گزشتہ پانچ سال کے دوران گیس چوری میں اضافہ ہوا ہے۔ مارچ 2008 میں سوئی سدرن گیس کی چوری چار فیصد تھی۔
اب 16 فیصد ہے، سوئی ناردرن کی گیس چوری 2.4 فیصد تھی، اب 10 فیصد تک جا پہنچی ہے، سال 13-2012 میں سوئی سدرن میں 1482 ملین روپے کی گیس چوری ہوئی، سوئی ناردرن میں 4537 ملین روپے کی گیس چوری ہوئی۔ وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے کہا کہ مستحق قیدی خواتین کے لیے 1992 میں فنڈ قائم کیا گیا تھا، اس فنڈ سے آج تک کسی خاتون کو رقم فراہم نہیں کی گئی۔