کراچی (جیوڈیسک) شکیل یامین کانگا افغانستان نے پاکستان کو واحد دوستانہ میچ میں 3-0 کی یکطرفہ شکست دیکر پاکستان فٹ بال فیڈریشن کی ساف چیمپئن شپ کی تیاری پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ کروڑوں روپے حاصل کرنے والے سربین کوچ میلازووک زاوی سا کا فیڈریشن سے دو سالہ معاہدہ بھی اب اختتام کی جانب گامزن ہے، پاکستان فٹ بال فیڈریشن کو فٹ بال کے بنیادی ڈھانچہ میں تبدیلی لانا ہوگی اور گراس روٹ لیول سے حاصل ہونے والے باصلاحیت کھلاڑیوں کو ہی مستقبل کا ہدف بنائیں۔
جب پیسہ ہی خرچ کرنا ہے تو کلب لیول یا ملک میں کھیلنے والے فٹ کوچ کو منتخب کرنے کے بجائے تھوڑا پیسہ زیادہ خرچ کرکے اچھی فٹ بال کا تجربہ رکھنے والے غیرملکی کوچ کا انتخاب کیا جائے۔ نیپال میں ہونے والی ساف فٹ بال چیمپئن شپ کی تیاری کیلئے افغانستان کے دارالحکومت کابل کے افغانستان فٹ بال فیڈریشن اسٹیڈیم کی مصنوعی پچ پر میں کھیلے جانے والے دوستانہ میچ میں افغانستان کی ٹیم مکمل طور پر حاوی رہی۔ دونوں ملکوں کے درمیان اس شہر میں 1976 کے بعد کوئی مقابلہ ہوا۔
چھ ہزار سے زائد تماشائیوں سے پیک اسٹیڈیم میں افغانستان کی ٹیم نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ 139 ویں عالمی رینکنگ پر موجود افغانستان کی ٹیم کو پہلے ہاف میں ایک گول کی برتری حاصل رہی دوسرے ہاف میں بھی افغانی ٹیم کھیل پر چھائی رہی اور دو گول کرکے 3-0 کی فتح حاصل کی۔ میچ کے دوران سخت سیکورٹی کا انتظام کیا گیا تھا۔ پولیس اور آرمڈ فورس نے تماشائیوں کو قابو کئے رکھنے کیلئے کئی رنگز بنائے ہوئے تھے۔
کابل سے ٹیلی فون پر جنگ سے باتیں کرتے ہوئے پاکستانی ٹیم کے اسسٹنٹ کوچ شہزاد انور کا کہنا تھا کہ پاکستانی ٹیم کو مصنوعی پچ پر کھیلنے کا تجربہ نہیں تھا اس لئے دبا کا شکار رہی، ہمارے فارن پلیئر ٹیم میں شامل نہ ہونے سے بھی ہماری کارکردگی بہتر نہ رہی۔ افغانستان کی ٹیم میں آٹھ غیرملکی کھلاڑی شامل تھے جنہوں نے بھرپور مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان اسٹرائیکرز کو آگے نہیں بڑھنے دیا۔