قومی اور 26 صوبائی حلقوں میں ضمنی انتخابات آج ہوں گے

By-Elections

By-Elections

قومی اسمبلی کے پندرہ اور صوبائی اسمبلیوں کے چھبیس حلقوں میں ضمنی انتخابات آج ہو رہے ہیں، پچاسی لاکھ 43 ہزار سے زائد ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ حساس اور حساس ترین پولنگ سٹیشنز پر فوج تعینات کر دی گئی ہے۔ جنرل الیکشن کے بعد منی الیکشن یعنی ضمنی انتخابات، ایک مرتبہ پھر عوام کی عدالت لگے گی. پانچ سو بیس امیدوار کٹہرے میں ہونگے اور پچاسی لاکھ تینتالیس ہزار نو سو تیرہ ووٹرز پر مشتمل بنچ فیصلہ سنائے گا۔

پولنگ صبح آٹھ بجے شروع ہو گی اور بغیر کسی وقفے کے پانچ بجے تک جاری رہے گی۔ قومی اسمبلی کے پندرہ، پنجاب اسمبلی کے پندرہ، سندھ اسمبلی کے چار، خیبر پختونخواہ اسمبلی کے چار اور بلوچستان اسمبلی کے تین حلقوں میں چھ ہزار سات سو بیاسی پولنگ سٹیشنز قائم کئے گئے ہیں۔ اکتالیس حلقوں میں پچاس ہزار سے زائد سیکورٹی اہلکار انتخابی ڈیوٹی پر مامور ہیں۔ ایک ہزار چھ سو بانوے حساس اور دو ہزار چھ سو چودہ حساس پولنگ سٹیشنوں پر فوج تعینات ہو چکی ہے۔ پہلی مرتبہ فوج، رینجرز اور ایف سی کے افسروں کو مجسٹریٹ درجہ اول کے اختیارات دیئے گئے ہیں۔

جو انتخابی عمل میں رکاوٹ ڈالنے یا دھاندلی کرنے والوں کی فوری گرفتاری کا حکم دے سکیں گے۔ قومی اسمبلی کیلئے سبز جبکہ صوبائی اسمبلی کیلئے سفید بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ہیں۔ پولنگ بوتھ کے اندر موبائل فون لے جانے پر پابندی عائد ہو گی۔ ریٹرننگ افسروں کو ہدایات کی گئی ہیں کہ بائیس اگست کی رات غیر سرکاری نتائج فیکس کے ذریعے الیکشن کمیشن کے مرکزی دفتر بھیجے جائیں جبکہ سرکاری نتائج رزلٹ مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے تیار کئے جائیں۔