اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر اعظم نواز شریف کی زیرصدارت کابینہ کی دفاعی کمیٹی کا اجلاس ختم ہو گیا، ذرائع کے مطابق کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ شدت پسندوں نے ہتھیار نہ ڈالے تو ان کیخلاف طاقت کا استعمال ہو گا،شدت پسند ہتھیار ڈالیں تو ان سے بات چیت ہو گی۔
اجلاس میں ڈی جی ملٹری آپریشنز نے لائن آف کنٹرول اور دیگر سیکیورٹی امور پر بریفنگ دی،اجلاس میں بھارت سے مذاکرات کے ذریعے تعلقات معمول پر لانے کیلئے کوششیں جاری رکھنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔کمیٹی نے بھارت سے لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کے معاہدے کی پاسداری کا بھی مطالبہ کیا۔ افغانستان میں امن کے قیام کیلئے پاکستان کی کوششوں کے امور پر بھی غور کیا گیا۔
موجودہ دور حکومت میں کابینہ کی دفاعی کمیٹی کے پہلے اجلاس میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز،وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر داخلہ ،وزیر اطلاعات پرویز رشید، آرمی چیف ،چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی خالد شمیم وائیں، پاک بحریہ اور پاک فضائیہ کے سربراہان بھی اجلاس میں شریک ہو ئے۔