الیکشن کمیشن کا قبل از وقت نتائج جاری کرنے پر برہمی

Election Commission

Election Commission

الیکشن کمیشن کا مقررہ وقت سے قبل نتائج جاری کرنے پر برہمی کا اظہار کیا جبکہ پانچ بجے سے قبل نتائج کا اعلان کرنے والے پریذائڈنگ افسران اور ریٹرننگ افسران سے وضاحت طلب کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ سیکرٹری کا کہنا ہے کہ پولنگ کے لئے مقررہ وقت پانچ بجے سے قبل نتائج کا اعلان غیرقانونی ہے اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیئے۔

سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کمیشن کو موصول ہونے والے پہلے غیر حتمی نتیجے کا اعلان کیا اور بتایا کہ ریٹرننگ افسران سے وضاحت طلب کی ہے کہ مقررہ وقت سے قبل نتائج کا اعلان کیوں اور کیسے کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ گنتی سے پہلے نتائج کا اعلان غیر قانونی ہے۔ جس پر ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔

سیکرٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد خان نے انتخابی حلقہ نمبر پی پی ایک سو تئیس سیالکوٹ تین میں پاکستان مسلم لیگ نے کے خواجہ محمد منشا اللہ بٹ کو اکیس ہزار نو سو تریسٹھ ووٹوں کے ساتھ با ضابطہ کامیاب قرار دیا جبکہ پی ٹی آئی کے محمد دا پرویز سات ہزار چون ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

ذرائع سے گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ حلقہ ایک سو تئیس سیالکوٹ تین میں کل پولنگ اسٹیشنوں کی تعداد ایک سو تین تھی۔ رجسٹرڈ مرد ووٹرز کی تعداد چورانوے ہزار آٹھ سو تہتر رہی جبکہ بیس ہزار دو سو چھبیس ووٹ ڈالے گئے۔ اسی طرح رجسٹرڈ خواتین ووٹرز کی تعداد تہتر ہزار تین سو تہتر تھی۔

جبکہ دس ہزار چھ سو سولہ ووٹ ڈالے گئے۔ کل ڈالے گئے صحیح ووٹوں کی تعداد انتیس ہزار آٹھ سو چونتیس رہی جبکہ ایک ہزار آٹھ ووٹ مسترد کئے گئے۔ انھوں نے بتایا کہ ووٹرز کا ٹرن آوٹ اٹھارہ اعشاریہ تین تین رہا۔