اوسلو: برسراقتدار آنے کے بعد کشمیرپر فیصلہ کن پالیسی اختیارکریں گے، ناروے کی کنزرویٹو پارٹی کی کشمیر یورپین الائنس کو یقین دہانی

اوسلو : ناروے کی کنزرویٹو پارٹی کے ایک رہنماء نے کہاہے کہ اگران کی پارٹی ستمبرکے انتخابات میں برسراقتدار آئی تو کشمیر پر فیصلہ کن پالیسی اختیار کرے گی۔ اس یقین دہائی کااعادہ پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ”پیٹر گیٹ مارک ” نے کشمیریورپین الائنس کے وفد سے یہاں اوسلو میں ملاقات میں کیا۔ انھوں نے کہاکہ ان کی پارٹی نئی جہت کے ساتھ مسئلہ کشمیر پر غور کرے گی۔ حالیہ سروے کے مطابق، نارو ے کی کنزرویٹو پارٹی کی ستمبر کے انتخابات میں جیتنے کے چانس زیادہ ہیں۔ ملاقات کرنیوالے وفد میں کشمیر یورپین الائنس کے صدر سردار پرویز محمود، الائنس کے چیف کوآرڈی نیٹر چوہدری مختار احمد، الائنس کے سینئر مشیر سردار شبیر احمد خان اور محمد عنصر شامل تھے۔

وفد نے نارویجن رکن پارلیمنٹ ”پیٹر گیٹ مارک ” کو مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے بتایاکہ حالیہ مہینوں کے دوران بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں خونریزی خصوصاً نوجوانوں کے قتل عام کے واقعات میں اضافہ ہواہے۔ وفدنے افسوس کا اظہار کیا کہ کشمیر کی بگھڑتی ہوئی صورتحال کے باوجود اقوام متحدہ اور یورپی یونین سمیت کسی بھی عالمی ادارے نے کوئی نوٹس نہیں لیا۔ بھارت کی طرف سے اس کے پانچ فوجیوں کے پاکستانی فوج کے ہاتھوں لائن آف کنٹرول کے اس پار مارے جانے کے الزام کے بعد اس خونی لکیرپر صورتحال تشویش ناک ہوگئی ہے اور خونریزی اور جنگ بندی کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔

وفد نے خدشہ ظاہرکیا کہ اس طرح کے واقعات اور غلط فہمیاں کہیں دونوں ملکوں کے مابین ایٹمی جنگ کی شکل اختیارنہ کرجائیں۔ آئندہ ماہ بھارت اور پاکستان کے وزرائے اعظم کی نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے دوران ملاقات طے ہوئی ہے اور امید ہے کہ اس ملاقات کے اچھے نتائج برآمد ہوں گے۔ کشمیر یورپی الائنس کے صدر سردار پرویز محمود نے بتایا کہ چونکہ مسئلہ کشمیرکو ناروے کی ایک چھوٹی سیاسی پارٹی نے اب تک پارلیمنٹ میں پیش کیا ہے اور اسی وجہ سے نارویجن حکومت نے اس مسئلے پر کوئی فیصلہ پالیسی لائن اختیار نہیں کی۔

جب بھی اس مسئلے پر پارلیمنٹ میں بحث ہوتی ہے، اراکین کی حاضری بہت کم دیکھنے میں آتی ہے۔ ناروے کے بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں اور ان تعلقات میں وقت کے ساتھ ساتھ اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ کنزرویٹو پارٹی مستقبل قریب میں برسراقتدار آئے گی اور پارٹی کی خاتون رہنماء ”ارنے سولبرگ” ناروے کی شیڈو وزیراعظم کے طورپر سامنے آئیں گی۔ کشمیر یورپی الائنس کے ساتھ اپنی حالیہ ملاقاتوں کے دوران ارنے سولبرگ نے مسئلہ کشمیر میں گہری دلچسپی ظاہرکی ہے اور یقین دلایا ہے کہ ان کے دوراقتدارکے دوران مسئلہ کشمیر کو ترجیح بنیادوں پر دیکھا جائے گا۔

اگرچہ ناروے آبادی کے لحاظ سے ایک چھوٹا ملک ہے لیکن اس ملک کو قوموں کی برادری میں اہم مقام حاصل ہے اور اس نے ابتک مشرق وسطیٰ اور سری لنکا کے تنازعات اور انسانی حقوق کے دیگر معاملات کو سلجھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انسانی حقوق اور امن کے آواز اٹھانے والے ممالک میں ناروے کا شمار بااثر ممالک میں ہوتاہے۔