لاہور (جیوڈیسک) مبینہ انتخابی دھاندلی کے خلاف تحریک انصاف کے کارکنوں نے مال روڈ پر مظاہرہ کیا، پولیس نے لاٹھی چارج کے بعد رہنماں سمیت40افراد گرفتار کر لئے تاہم وزیر اعلی کی ہدایت پر انہیں رہا کر دیا گیا۔ رہائی کے بعد کارکنوں نے مال روڈ پر دوبارہ دھرنا دے دیا۔ لاہور کا مال روڈ اس وقت میدان جنگ بن گیا جب ضمنی انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف تحریک انصاف کے رہنما اور کارکن پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا دینے پہنچے لیکن پولیس تحریک انصاف کے کارکنوں کے استقبال کے لئے ان سے پہلے ہی مال روڈ پر پہنچ گئی۔
تحریک انصاف کے کارکنوں نے جب دھرنے کی کوشش کی تو پولیس نے روک دیا۔ مگر پی ٹی آئی کے ورکرز نعرے لگاتے ہوئے سڑک پر آ گئے جس پر پولیس اہلکاروں نے ان کو گھیر کر لاٹھی چارج شروع کر دیا اور پکڑ دھکڑ کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ پولیس نے پی ٹی آئی کے مقامی رہنماں حماد اظہر، ایم پی اے نوشین ، شبیر سیال اور مہر واجد سمیت چالیس سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا۔
تحریک انصاف کے صوبائی صدر اعجاز چودھری اور عندلیب عباس نے گرفتاریوں کے خلاف صدائے احتجاج بلند کی مگر وہ بھی دھر لئے گئے۔ تحریک انصاف کے کارکنوں کی گرفتاری پر پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن رہنما محمود الرشید بھی احتجاج میں شامل ہو گئے مگر پولیس نے ان کی بھی ایک نہ سنی اور شدید ہاتھا پائی کے بعد حراست میں لے لیا۔ وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے کارکنوں کی گرفتاریوں کا نوٹس لے لیا۔
اور ان کی ہدایت پر پولیس نے تحریک انصاف کے گرفتار رہنماں اور کارکنوں کو رہا کر دیا۔ رہائی کے بعد تحریک انصاف پنجاب کے صدر اعجاز چودھری کا کہنا تھا کہ وہ گرفتاریوں سے نہیں ڈرتے احتجاج جاری رہے گا۔ کارکنوں کی گرفتاری کی خبر ملتے ہی لاہور کے مختلف علاقوں سے تحریک انصاف کے کارکن بڑی تعداد میں پنجاب اسمبلی کے باہر پہنچ گئے اور انہوں نے وہاں دھرنا دے دیا۔ دوسری طرف رہائی پانے والے رہنما اور کارکن دوبارہ وہاں پہنچ گئے اور دھرنے میں شریک ہو گئے۔