واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی وزیر دفاع چک ہیگل کے مطابق امریکا شامی تنازع میں مداخلت کے حوالے سے ممکنہ اقدامات پر غور کر رہا ہے۔ اسی سلسلے میں امریکی بحری بیڑہ بحیرہ روم کی جانب روانہ کر دیا گیا ہے۔ امریکا نے مشرق وسطی میں اپنی بحری فوج کی پوزیشن تبدیل کر نا شروع کر دی ہے اور ایک بحری بیڑہ بحرہ روم کی طرف روانہ کر دیا ہے۔
تاہم حکام کا کہنا ہے کہ صدر اوباما نے شام پر فوجی اقدام سے متعلق ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔ ایک امریکی دفاعی اہلکار نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ امریکا بحرہ روم میں جنگی جہازوں کی تعداد 3 سے بڑھا کر 4 کر رہا ہے۔ بحرہ روم روانہ کئے جانے والا جہاز کروز میزائل سیلیس ہے۔
اہلکار نے کہا کہ امریکی بحریہ کو شام پر حملے کا ابھی کوئی حکم نہیں ملا ہے۔ واشنگٹن میں ایک امریکی عہدیدار نے بتایاکہ آج صدر اوباما کے سلامتی کے مشیروں کا اجلاس ہو گا جس میں شام کی حکومت کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کیا ستعمال پردمشق کیخلاف ممکنہ فوجی کارروائی سمیت مختلف اقدامات پر غور کیا جائیگا۔