اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد واقعے کے ملزم سکندر ملک کے بچوں کے بارے میں وفاقی پولیس پیرکو انسداد دھشت گردی کی عدالت سے رہنمائی لے گی۔ ملزم سکندر ملک کی بیٹی فروا پولیس افسربن کر چوروں کو پکڑنا چاہتی ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے دو معصوم بچوں فروا اور عبداللہ کو بچانے کے لیے اسلام آباد واقعے کے مرکزی ملزم سکندر ملک کو پانچ گھنٹوں تک برداشت کیا۔اب یہ بچے اسلام آباد کے وویمن پولیس اسٹیشن میں خواتین پولیس اہلکاروں کی نگرانی میں ہیں۔
عبداللہ خوب کھیل کود کرتا ہے جبکہ فروا بیٹی تو پولیس سے اتنی متاثر ہے کہ وہ پولیس ہی جوائن کرنا چاہتی ہے۔ ویمن پولیس کا کہنا ہے کہ وہ بچوں کو اپنے ساتھ سلاتی ہیں اور بچوں کو ہرممکن سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔ دونوں بچے پندرہ اگست سے وویمن پولیس کے پاس ہیں مگر ابتک بچوں کو لینے نہ تو دادا دادی یا تایا چچا آئے اور نہ ہی نانا نانی یا مامووں نے کوئی رابطہ کیا۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ بچوں کی خالہ و چچی نازیہ نے بچوں کے لیے رابطہ کیا تھا مگر بچوں کی والدہ کنول اپنے بچے کسی اور کو دینے کو تیار نہیں،بچوں کے بارے میں عدالت کی طرف سے پولیس کو دی جانے والی ہدایت آنے تک بچے تھانہ وویمن میں ہی رہیں گے۔