کوئٹہ (جیوڈیسک) لاپتا افراد کیس کی سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں سماعت کے دوران سیشن جج کی رپورٹ پر چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری نے ریمارکس دیئے کہ ایف سی کو موقع دیا لاپتا عبدالمالک سے متعلق تعاون کریں، اس سلسلے میں ایف سی نے کوئی تعاون نہیں کیا، جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ 2010 سے اب تک 3 سال میں بہت سی رپورٹس آئی ہیں۔
لیکن حاصل کیا ہے؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل شاہ خاور نے اپنے بیان میں کہا کہ میں اپنی مکمل رپورٹ پیش کرونگا۔ عبدالمالک کے کیس کو خصوصی لیں گے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ مستقبل کی بات نہیں، آپ نے کیا کیا، ابھی بتائیں۔ اس موقع پر وزارت داخلہ نے لاپتا افراد سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کر دی۔