میانمار میں ایک بار پھر مسلمانوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ شروع

Myanmar

Myanmar

میانمار (جیوڈیسک) میانمار میں ایک بار پھر مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ تشدد کی نئی لہر میں بلوائیوں نے مسلمانوں کے متعدد مکانات اور دکانوں کو نذرِ آتش کر دیا۔ میانمار کے مسلمانوں پر زندگی تنگ کر دی گئی ہے۔ جہاں ان کی جان ومال اور عزت کچھ بھی محفوظ نہیں۔ کچھ وقفے کے بعد ایک بار پھر مسلمانوں کے خلاف ظلم وستم کی نئی لہر نے سر اٹھایا ہے۔

میانمار کے شہر کنبو میں بدھ بلوائیوں نے مسلمانوں کی متعدد دکانوں اور گھروں کو نذر آتش کرکے انہیں راکھ کے ڈھیر میں تبدیل کردیا۔ مظلوم روہنگیا مسلمان اپنے گھر بار چھوڑ کر کیمپوں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔ مسلمانوں کے خلاف ہونے والی کارروائیوں کے دوران حکومت نے حسب معمول خاموش تماشائی کا کردار نبھایا اور صرف رسمی کارروائی کے طور پر متاثرہ علاقوں میں سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات کر دی۔

مئی کتیلا میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کی تحقیقات کرنے والے اہلکاروں کو بھی ہجوم کی جانب سے ہراساں کیا گیا۔ رواں سال مارچ میں ہونے والے مسلم کش فسادات میں دو سو افراد مارے گئے تھے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق روہنگیا آبادی دنیا میں سب سے زیادہ تشدد کا نشانہ بنائی گئی۔